نئی دہلی- کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر رافیل سودے میں من مانی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ مسٹر مودی چوکیدار بھی ہیں اور چور بھی ہیں۔
کانگریس ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ رافیل گھپلے کی پرتیں مسلسل کھل رہی ہیں۔ ایک اخبار میں شائع خبر کا حوالہ دیتے ھوئے انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کے افسران نے بھی کہا ہے کہ رافیل سودے میں وزیر اعظم کے دفتر نے من مانی کرکے طریقہ عمل کی خلاف ورزی کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کے حکام کے انکشاف سے صاف ہو گیا ہے کہ فرانس کے سابق صدر اولاندے نے جو کچھ کہا تھا وہ درست ہے اور مسٹر مودی نے ملک کے عوام کے 30 ہزار کروڑ روپے انل امبانی کی جیب میں ڈالے ہیں۔
کانگریس کے صدر نے رافیل سودے کی پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی سے جانچ کرانے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگر اس سودے میں گڑبڑی نہیں ہوئی ہے تو وزیر اعظم کو جے پی سی سے اس کی جانچ کرانے سے ھچکچانا نہیں چاہئے ۔ یہ معاملہ جے پی سی کو فوری طور پر سونپ دینا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہونے والے نئے انکشافات سے اب واضح ہوگیا ہے کہ مسٹر مودی نے رافیل سودے میں مقرر ہ عمل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک صنعت کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا ہے ۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خود کو ملک کا ‘چوکیدار’ بتانے والا دہری شخصیت کے مالک ہیں اور وہ چوکیدار کے ساتھ ہی چور بھی ہیں۔سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم اور کانگریس کی سکریٹری جنرل پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا سے جانچ ایجنسیوں کی جانب سے کی جا نے والی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ رافیل معاملے میں بھی کارروائی کی جانی چاہئے ۔
سابق وزیر دفاع اور گوا کے وزیر اعلی کے ساتھ گزشتہ دنوں ہوئی ملاقات پر مسٹر گاندھی نے واضح کیا کہ ان کی بات رافیل پر نہیں بلکہ ان کی صحت کے بارے ہوئی تھی۔