چاندنی قتل کیس۔ چہرے اور گردن پر کاٹنے کے نشان‘ کمیرے میں چاندنی کے ساتھ لڑکا دیکھا گیا

حیدرآباد۔چہارشنبہ کے روز پولیس نے بتایا کہ ایک بارہویں جماعت کی طالب علم کی نعش شہر کے مضافات میں سے دستیاب ہوئی ہے جس کو اس کے عاشق نے بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا۔مدینہ گوڑہ کے امین پور کے پہاڑ ی علاقے چاندنی جین کی نعش دستیاب ہونے کے ایک روزبعد پولیس نے مذکورہ عاشق کو گرفتار کرلیا۔

مقامی لوگوں نے نعش دیکھنے کے بعد پولیس کو اس کی اطلاع دی تھی۔

علاقے کے لوگوں نے اس جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرائے تھے جہاں سے لڑکی کی نعش دستیاب ہوئی‘ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ ایک نامعلوم لڑکا چاندنی کے ساتھ پہاڑی علاقے میں جارہاتھا ۔پولیس کو شبہ تھا کہ مذکورہ لڑکے نے ہی چاندنی کا قتل کیاہے۔

سینئر افیسر نے بتایا کہ قتل کی وجہہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی۔درایں اثناء ڈاکٹرس کی ایک ٹیم نے چاندنی کا پوسٹ مارٹم بھی کیا۔ پولیس نے کہاکہ ’’ ابتدائی تحقیقات میں تو یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ جنسی ہراسانی کوکوئی واقعہ پیش نہیںآیا ہے۔

ہم بالوں‘ ناخن اور دیگر اعضاء کے نمونے حاصل کررہے ہیں جو جانچ کے لئے فارنسک لیاپ بھیج دئے گئے ہیں‘‘۔پولیس نے کہاکہ ’’ سی سی ٹی وی کیمرے میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ چاندنی بڑے آرام کے ساتھ ایک لڑکے کے ساتھ گھوم رہی ہے۔ وہ مقام جہاں سے چاندنی کی نعش دستیاب ہوئی ہے کہ وسڑک سے تین سو میٹر کے فاصلے پر ہے‘ اور ساراعلاقہ غاروں سے بھرا او رپہاڑی ہے‘‘