ٹاملناڈو میں ایک پٹاخہ کی دکان سے دھماکو اشیاء خریدکر ملک میں دھشت پھیلانے کے لئے حملوں کو انجام دینے کا منصوبہ بنانے والے ایک نوجوان کو این ائی اے نے گرفتار کرلیا۔ مذکورہ نوجوان کی سبحان حاجی معین الدین کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے جو ٹاملناڈو کے شہرترونیلا ویلی کا رہائشی بتایاجارہا ہے۔جمعرات کے روز این ائی اے کے عہدیداروں نے بتایا کہ چنددن قبل ملزم چینائی سے استنبول کے ذریعہ عمرہ کے روانہ ہوا تھا اور وہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ ائی ایس سے رابطہ میںآیاہے۔
استنبول پہنچنے کے بعد وہ پاکستان او رافغانستان سے لائے گئے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ائی ایس کے گڑ ماسمجھے جانے والے عراق کے شہر موسل گیاجہاں پر اس کی مذہبی تربیت کی گئی اور اس کے بعد دوہفتوں تک اس کو جنگ کی بھی تربیت دی گئی۔تفتیش کے دوران اس نے بتایا کہ دوران جنگ ائی ایس اپنے سپاہیوں کو ہرماہ ایک سو ڈالر کھانے او ررہائش کے ساتھ مہیا کرتا ہے۔
تفتیش کے دوران اس بات کابھی خلاصہ کیاہے کہ وہ وہاں کے حالات اورتشدد بھری زندگی دیکھ کر موسل سے نکل جانے کا فیصلہ کیاجس کے بعد ائی ایس نے اسی جیل میں بند کردیا اور بعدازاں اس کو مذہبی رہنما کے روبرو پیش کرتے ہوئے یہ استفسار پیش کیا گیا کہ وہ ترکی کے استبول کے ذریعہ عراق میں داخل ہوگیا تھااور استنبول میں متعین ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ قائم کرتے ہوئے ملزم کے رشتہ داروں سے رابطہ قائم کیا گیا۔چھ ماہ کا
عرصہ گذر جانے کے بعد پچھلے ماہ ستمبر میں وہ ایمرجنسی سرٹفکیٹ پر ممبئی واپس آیا۔ بعدازاں اس نے اپنے آبائی مقام کڈوانلور کی ایک جویلری شاپ میں ملازم کی حیثیت سے کام کرنے لگا۔این ائی اے نے مزیدبتایا کہ چند دن بعد یہ دوبارہ ائی ایس کے رابطہ میںآیا اور اس کے بعد ملک میں کسی بڑے دھشت گرد حملے کی منصوبے سازی کے تحت سیواسکی سے دھماکو اشیاء کی خریدی کرنے کی تیار کررہا تھا اس سلسلہ میں گرفتار شدہ شخص نے چینائی ‘کوئمبتور‘کا دورہ کرتے ہوئے لوگوں سے ملاقات کی اور فنڈ اکٹھاکرتے ہوئے ملک میں بڑے پیمانے پر دھشت گرد حملے انجام دینے کی تیار ی میں مصرو ف ہوگیا۔