ویڈیو: مسلمانوں کو مارنے کے لئے ایک دن کسی کو بھی مارنے کے لئے آپ کااستعمال کیاجائے گا۔ راوش کمار

نئی دہلی: این ڈی ٹی وی کے سینئر ایکزیکیٹو ایڈیٹر راوش کمار نے پریس کلب آف انڈیا میں ہفتہ کے روم منعقدہ ایک اجلاس میں میڈیا پر کئے جانے والے تازہ حملوں کے متعلق بات کی۔

کاروان میگزین کے رپورٹر باسط ملک پر ہوئے حملے کے خلاف احتجاج میں منعقدہ تقریب سے ایوارڈ جیتنے والے این ڈی ٹی وی کے اینکر رواش کمار بات کررہے تھے۔فری لانس جرنلسٹ باسط سونیا وہار دہلی میں مسجد کی انہدامی کاروائی کے متعلق رپورٹنگ کے لئے گئے ہوئے تھے جہاں پر ہندو او رمسلمانوں کے درمیان فساد ہوا۔

پڑوس کے ہجوم جو اس بات کا پتہ چلا کہ وہ مسلمان ہیں تو انہیں بری طرح پیٹا گیا۔رواش نے کہاکہ ’’ یہ طاقت کسی کو بھی قاتل بناسکتی ہے۔ ہم اپنے پڑسیوں سے محفوظ نہیں ہیں‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’ قومی پراجکٹ منصوبہ کہ ہم خوف میں اجائیں‘تکمیل کے دہانے پر ہے۔نئی سڑکیں اور ملازمتوں سے پہلے سب کو صرف ایک چیز خوف میں مبتلاء کرنا چاہتے ہیں۔ہر انفرادی کے لئے خوف کا ماحول ہے ‘جب ہم گھر سے باہر نکلتے ہیں ان کے لئے بھی اور ان کے لئے بھی کانوں میں بالیاں پہنتے ہیں ۔ چوکناہوجاؤ اور ادھر دیکھو۔۔۔ادھردیکھو۔۔۔۔’’ یہ ضرور ہے لوگوں کو بتائیں جو ہم دیکھ رہے ہیں وہ سب کچرا ہے ‘‘۔

’’ تم صرف مسلمانوں کو مارنے کے لئے تیار ہورہے ہوں۔ ایک روز کسی دوسرے کو قتل کرنے کے لئے بھی تمہیں استعمال کیاجائے گا‘‘۔جب جھارکھنڈ میں جنگل کی آگ کی طرح افواہ پھیلی کے بچے چوری کرنے والے پھیلی ‘ اتم اور گنیش کے ساتھ نعیم اور حلیم کو بھی ماردیاگیا۔

گریٹر نوائیڈا میں بھوپ سنگھ اور جابرسنگھ گائیوں کے ساتھ سفر کررہے تھے جب انہیں کاٹا گیا۔ وہ گوہار لگارہے تھے ‘ ہمیں قتل نہیں کرو ہم مسلمان نہیں ہیں۔ہجوم کو قاتلوں میں تبدیل کرنے بھی ایک منصوبہ ہے۔ہجوم کو اکٹھا کرنا آسان ہے ۔ ہجوم کسی کا نہیں ہوتا‘ اس کے برخلاف ہجوم ہر جگہ حکومت کا ہوتا ہے۔

اس کی اپنی حکومت ہوتی ہے اس کو عوام کی مدد حاصل رہتی ہے‘‘۔ کچھ ٹیلی ویثرن چیانلوں کی نیوز کی نشریات کے متعلق توجہہ بناوٹی خبروں کے ذریعہ پولرائزیشن کی طرف مبذول رہی ہے۔جس راستے پر نیوز چیانل چل رہے ہیں‘ ہم ایسے وقت میںیہ نہیں بھول سکتے کہ مذکورہ حقیقی ریپلک اور اس کی پہچان نیوز چیانل کے ذریعہ ہو اور کہہ یہ ہمارے ہندوستان ہے۔

ہفتہ دس دن کے وقت میں پراجکٹ مکمل ہوجائے گا ۔ اس کے فوری بعد وہ اپنے امیدواروں کو کھڑا کریں گے اور 80فیصد ووٹ حاصل بھی کرلیں گے۔’’ صرف وہ ہی( گودی میڈیا) آج کے دور میں ہندوستان میں محفوظ ہے۔ اچھل کر انتظامیہ کی گود میں بیٹھ جاؤپر دیکھو کسی کی مجال نہیں کہیں پر بھی تمہیں کوئی کچھ بولے۔ ان کی بھگتی کے گانے میں تم اپنی پہچان ختم کررہے ہو‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ’’ ہم اس مقام پر پہنچ گئے جہاں پر کچھ نظر اُردو اسکرپٹ رائٹرس کی جانب اٹھی تو ہم پر تنقیدیں کرنا شروع کردیں گے کیونکہ وہ ’پاکستانی‘‘ زبان ہے۔