کلکتہ/دہلی:ویسٹ بنگال بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) صدر دلیپ گھوش جنھوں نے کہاتھا کہ ’’ جو کوئی جے شری رام کی مخالفت کریگا وہ تاریخ بن جائے گا‘‘ اور اب وہ اپنے بیان کے جوازپیش کرتے ہوئے اتوار کے روز کہاکہ ٹی ایم سی کی زیر قیادت ریاست کے حالت بدتر ہیں کیونکہ یہاں پر مذہبی رسومات کی ادائی اور نعرے منظور نہیں ہیں جبکہ پاکستان کی حمایت میں نعرے یہ لوگ سن سکتے ہیں۔
گھوش نے اے این ائی سے کہاکہ’’ یہ کوئی تنازع نہیں ہے ۔ بنگال کی حالت بہت خراب ہے ۔ رام نومی کے موقع جلو س روکدیاجاتا ہے اورجئے شری رام کا نعرہ لگانا منظور نہیں ہے ۔لہذا ہندوستان میں’ جئے شری رام ‘ نہیں کہہ سکتے مگر ’پاکستا ن زندہ باد‘ کہہ سکتے ہیں۔ یہی وجہہ ہے کہ میں نے وہ بیان دیاتھا‘‘۔
انہوں نے مزید کہاکہ کانگریس بھی اس قسم کا کام کررہی تھی اور سماج وادی پارٹی و بہوجن سماج پارٹی( بی ایس پی) ایسا کرنے کی کوشش کی اور ہندوستان کی سیاست میں تاریخ بن گئے۔
گھوش نے مزید کہاکہ ’’میں نے کہاکہ جو ’بھارت ماتا کی جئے‘ اور ‘ جئے شری رام‘ کا نعرہ نہیں لگاتے وہ تاریخ بن جائیں گے جس طرح مذکور ہ سیاسی پارٹیاں تاریخ بن گئی ہیں‘‘۔
درایں اثناء ‘ ویسٹ بنگال کے وزیر توانائی سواندیب چٹواپودھیائے نے گھوش کا مذاق اڑاتے ہوئے پرزور انداز میں کہاکہ یہ بی جے پی کی چڑچڑاہٹ ظاہر ہورہی ہے جو چاہتی ہے کہ اپنے نقوش کی چھاب ملک پر قائم کرسکے۔انہوں نے کہاکہ ’’ رام چندر ہمارے بھگوان اور بھارت ماتا ہندوستان کی ماں ہے۔ سیاسی پارٹی ویسٹ بنگال میں اقتدار میں کئی سالوں سے آنے کی کوشش کررہی ہے جس میں وہ ناکام بھی ہے ۔
اور اب وہ ایسے حرکتوں کے ذریعہ ہندوستان پر قابض ہونا چاہا رہی ہیں۔ مگر انہیں سمجھنا چاہئے کہ ہندوستان کے لوگ ان کی طرح نہیں سونچتے ہیں۔
اسی طرح کے انداز میں کانگریس لیڈر جئے ویر شیرگل نے اے این ائی سے نئی دہلی میں کہاکہ گھوش کو یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ اگر بی جے پی اس طرح کی باتیں او ربازی کرتے رہے گی تو تاریخ بن جائے گی۔
بی جے پی نے گھوش کے حمایت کی اور پارٹی کے نیشنل سکریٹری راہول سنہا نے کہاکہ تمام ہندوستانیوں کو چاہئے کہ وہ ملک میں رہتے ہیں تو انہیں اس کی پوجا کرنی چاہئے۔