واٹس ایپ پرتوہین رسالتؐ پھیلانے کے الزام میں پاکستانی ہندو شخص کی گرفتاری

لاہور: پاکستان میں حساس مانے جانے والے توہین آمیز مواد کو شیئر کرنے کے جرم میں پاکستانی پولیس نے ایک 35سالہ ہندوشخص کوگرفتار کرلیا ہے۔

پرکاش کمار کی بلوچستان صوبے سے چہارشنبہ کے روز گرفتار ی عمل میں ائی ہے۔ایچ ٹی رپورٹس کے مطابق گرفتاری کے بعد ضلع لا س بیلہ میں مرکز میں واقع پولیس اسٹیشن کے روبرو ہجوم جمع ہوگیا اور کمار کو ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیاتاکہ اس کو سزا دی جاسکے۔

احتجاجیوں نے پتھراؤ بھی کیا جس کے نتیجے میں کچھ پولیس والے بھی زخمی ہوگئے۔عہدیداروں کی اطلاعات کے مطابق پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور ہوائی فائیرنگ کا استعمال بھی کیا۔

پولیس عہدیدار ضیا ماندوکھیل نے کہاکہ’’ پرکاش جو کہ پریم چند کا بیٹا ہے کو مقامی لوگوں کی جانب سے توہین رسالتؐ کی شکایت کے بعد گرفتار کرلیاگیا ہے۔ اس پر مقدمہ درج کرنے کے بعد فون بھی ضبط کرلیاگیا۔ مزید تفتیش کے بعد اس کو گڈگانی سنٹر ل جیل منتقل کردیاگیا۔

اسی طرح کے ایک اور واقعہ میں مشال خان نامی 23سالہ شخص کو ہجوم نے ہلاک ہونے تک پیٹا اس پر بھی توہین رسالت ؐ کا الزام تھا۔سنٹرفار ریسرچ اینڈ سکیورٹی سرویسس کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی موجودگی میں گولی مارنے کے بعد ہلاک ہونے تک اس کو پیٹا گیا تھا۔

پاکستان میں سال1990سے لیکر اب تک 65لوگوں کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت واقع ہوئی ہے۔