حیدرآباد: اب واٹس اپ پر قابل اعتراض پوسٹ آپ کو جیل کی ہوا کھلا سکتا ہے ۔ صرف پوسٹ کرنے والا ممبر ہی نہیں بلکہ گروپ ایڈمن بھی جیل جاسکتا ہے ۔ اسی طرح کا ایک واقعہ شہر میں پیش آیا ۔ذرائع کے مطابق مولا علی علاقہ کے ساکن محمد شہباز عرف سراج نامی ایک نوجوان فوڈ ڈیلیوری کا کام انجام دیتا ہے ۔ اس کے ایک ساتھی وینکٹیش جو کشائی گوڑہ کا ساکن بتایا گیا ہے ۔ اس نے واٹس اپ پر ایک گروپ بنایا جس میں اس نے اپنے دوستوں کو بھی ایڈ کیا ۔
گروپ میں سراج نے ہندوستانی قومی پرچم کو نذر آتش کرنے والی تصاویر پوسٹ کی تھی ۔ گوپ کے ایک ممبر ترملیشور ریڈی نے ان تصاویر پر اعتراض کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کروائی ۔ پولیس نے ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تصاویر پوسٹ کرنے والے سراج او ر گروپ ایڈمن وینکٹش کو گرفتار کرلیا اور انہیں جیل بھیج دیا ۔ گروپس آایڈمنس کو چاہئے کہ گروپ پر کڑی نظر رکھیں او رگروپ کے سبھی ممبران تنبیہ کریں ۔