نہ صرف بہار بلکہ راجستھان‘ اڑیسہ کی طرح بی جے پی نے بنگال میں بھی 8نومبر کو نوٹ بندی سے ایک ہفتہ قبل زمین خریدی ۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پارٹی نے کلکتہ کے دم دم ائیرپورٹ کے قریب میں واقعہ سوکانتہ پالے کے بریپور‘ساوتھ 24پرگناس کے علاوہ برداوان میں پارٹی نے زمین خریدی ہے ۔
بریپور اور برداوان میں فی کس ایک ایکڑ اراضی ایک کروڑ روپئے کی عوض اور سوکانتہ پالے میں25لاکھ پر کاتھا( 32کاتھا کا ایک ایکڑ) کے حساب سے اراضی کی سودے بازی کی ہے
۔ذرائع نے اس بات کی بھی خبر دی ہے کہ دم دم ائیرپورٹ کے قریب اراضی بروکر کے بھائی سوبال اور چینائی مونڈال کے ذریعہ پارٹی کے نارتھ 24پرگناس ضلع صدر مناس بھٹاچاریہ نے خریدی ۔بی جے پی کے بنگال چیف دلیپ گھوش نے ا س بات کی تصدیق کی ہے کہ ریاست کے کچھ اضلاع میں پارٹی دفاتر قائم کرنے کے لئے اراضی خریدی گئی ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا کہ اراضی ’’ محسوب پیسوں ‘‘ کا استعمال کرتے ہوئے خریدی گئی اس کے لئے پارٹی صدر امیت شاہ کا پیان کارڈ استعمال کیاگیا۔
گھوش نے مزیدکہاکہ ’’ یہ کیابڑی بات ہے؟ اس میں تنازع پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔نوٹ بندی سے ایک ماہ قبل ہم نے اراضی خریدی تو اس میں کیا غلط کیا ؟‘‘۔ہر کوئی اس بات کو تسلیم نہیں کرتا ‘ مگر پرتھا چٹرجی بنگال کے منسٹر برائے پارلیمانی امورنے کہاکہ’’ ہمیں اس
بات کی اطلاع ہے کہ بی جے پی نے نوٹ بندی سے ایک ماہ قبل بنگال میں زمین خریدی ہے۔
اس سے ہماری بات کو توقعات ملتی ہے جس کے متعلق ہم پہلے سے بول رہے ہیں کہ بی جے پی ایم پی او رایم ایل اے کو نوٹوں کی منسوخی کے متعلق قبل ازوقت اطلاع تھی‘‘۔درایں اثناء ترنمول کانگریس لیڈرس نے زمین اراضی کی سودی بازی کا مطالبہ کیا۔
Courtesy: Catch News
Courtesy: Catch News
You must be logged in to post a comment.