منگل کی رات کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ہاسٹل کیمپس میں پی ایچ ڈی طالب علم کی مشتبہ حالت میں نعش ملی۔
پولیس کے مطابق برہما پترا ہاسٹل کے روم نمبر171سے جس نوجوان کی نعش ملی ہے اس شناخت منی پور کے ضلع سیناپتی کا ساکن جے آر پھیلمون کی حیثیت سے کی گئی ہے۔پولیس کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق وہ ویسٹ ایشیاء کے مضمون پر پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کررہا تھا او رپچھلے تین دنوں سے لاپتہ بھی تھا۔
دہلی پولیس نے کہاکہ تین دنوں سے لاپتہ نوجوان کی اطلاع اس کے کمرے سے انے والی بدبو سے چلا جس کی اطلاع ہاسٹل کے دیگر طلبہ نے سکیورٹی عملے کو دی جس کے بعد مذکورہ نوجوان کی نعش ملی۔کمرے سے بدبو آنے کے بعد پڑوسی روم کے طلبہ نے دیگر طلبہ کو سکیورٹی عملے کو طلب کرنے کے بعد دروازہ توڑ کر روم میں داخل ہوا جہاں یہ لاپتہ نوجوان کی نعش پڑی تھی۔
یونیورسٹی پہلے سے ہی طلبہ کے درمیان تشدد کے بعد لاپتہ ایک طالب علم کے مسلئے کو لیکر سوالوں کے گھیرے میں ہے اور طلبہ کا ایک گروپ اس واقعے میں انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے احتجاجی دھرنے منظم کررہا ہے۔
طلبہ کے درمیان جھگڑے کے بعداسٹوڈنٹ نجیب احمد جاریہ سال 15اکٹوبر سے لاپتہ ہے ۔وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے دہلی پولیس کو نجیب کو تلاش کرنے کے لئے ایک خصوصی ٹیم کا دستہ تیار کرنے بھی ہدایت دی ہے
او رپولیس نے نجیب کا پتہ بتانے والے کے لئے ایک لاکھ روپئے کا انعام کا بھی اعلان کیا مگر اب تک پولیس کو کوئی کامیابی ہاتھ نہیں لگی ہے