لوگوں کے ایک برہم گروپ نے مذکورہ ٹیم کو ’’ پیس ٹو کمیرہ‘‘ کی ریکارڈنگ سے روک دیاکیونکہ وہ وزیراعظم کو بے روزگاری اور زراعی بحران جیسے مسائل کو نظر انداز کرنے کے متعلق استفسار کررہے تھے۔
میرٹھ۔ہجوم ’ مودی مودی‘ کے نعرے لگارہا تھا اور وزیراعظم نریندرمودی قومی سلامتی کے متعلق با ت کررہے تھے اور نیوز کلک کی ٹیم کی پروگرام کور کرنے کے لئے دوڑ رہی تھی ‘ جبکہ ایک برہم ہجوم انہیں کا تعقب کررہاتھا
جب وہ اس ٹیم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ وہ ملازمت‘ کسانوں کے بحران او رسوشیل سکیورٹی ‘ جو نریندر مودی کی 2019لوک سبھا الیکشن مہم کی پہلی تقریر کا حصہ نہیں تھاجس کی وہ جمعرات کے روز میرٹھ سے شروعات ہوئی ہے۔
مودی کی تقریر کے دوران میں عوام کے درمیان پہنچ کر ’ پیس ٹو کمیرہ‘ ( پی ٹی سی) دے رہا تھا ۔ جیسے ہی میں نے اپنی پی ٹی سی میں کہاکہ عوام مسائل کے جیسے بے روزگاری ‘ زراعی بحران ‘ خواتین کا تحفظ وغیر ہ کے متعلق میں نے باتیں کرنے تھی ۔
وہیں لیڈروں بشمول وزیراعظم نریندر مودی ‘ اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھااور بھارتیہ جنتا پارٹی نے حال ہی میں پاکستان کے خلاف فضائیہ حملے اور سٹلائیٹ کو تباہپ کرنے والے خلائی میزائیل کی تنصیب کی باتیں کرنے لگے ہیں اسی کے ساتھ کچھ لوگ میرے اطراف جمع ہوگئے اور میرے ساتھ بدسلوکی کرنے لگے اور مجھے پیٹا جبکہ میرے ساتھ کا کیمرہ چھین کر گرادیا۔
برہم ہجوم جس نے مجھے گھیر رکھاتھا یہ کہہ رہا تھا کہ’’ ہم تمہارے چیانل کو جانتے ہیں‘ یہ ابھیشار والا ہے ‘ تو مودی کے خلاف ہو‘‘۔مزید کہاکہ ’’ تم سب دیش کے غدار ہو بھاگ جاؤ یہاں سے ‘‘ دیش کے غداروں کو جوتے مار سالوں کو‘‘ اور ’’ گٹھ بندھن نے کتنے پیسے دئے ہیں؟‘‘۔
موقع کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ہم نے پی ٹی سی مختصر کردی ‘ اس وقت تک ہمیں ایک دوسو لوگوں نے گھیرلیاتھا۔ برہم بھیڑ ہمیں گالی گلوج کررہی تھی اور انہیں ایک موقع فراہم کرنے کے لئے ہمیں اکسارہے تھے ہم نے اس کو سمجھتے ہوئے پی ٹی سی کو بند کردیا۔
ایک اور ساتھی سورابھ شرما جو دور سے کھڑے ہوکر ریکارڈنگ کررہے تھے ‘کو بھی اچانک ایک برہم ہجوم نے گھیر لیا۔ انہوں نے اس ہجوم کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ‘ مگر ہجوم برہم تھا۔ اس کے بعد ہم سڑک کے اس پار کھڑی پولیس کے قریب پہنچ گئے۔
فوری طور پر سوربھ شرما مگر برہم ہجوم نے موافق مودی کے نعرے مسلسل لگاتے رہے۔یہ تمام واقعہ اس وقت ہورہاتھا جب وزیراعظم مودی کا خطاب چل رہاتھا۔