بیف کے متعلق واٹس آپ پر پیغام کی وجہہ سے زیرحراست 22سالہ نوجوان کی پولیس تحویل میں تفتیش کے دوران ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔پولیس کے دعوے کے مطابق انصاری جو بیمار تھا دوران علاج آر ائی ایم ایس کے ائی سی یو میں موت واقع ہوگئی ۔
رپورٹ کے مطابق تارپار تولہ‘ ڈیگہری جامترا کے ساکن منہاج جو ایک موبائیل شاپ مالک تھا کو 3اکٹوبر کو بیف کے متعلق پیغام واٹس آپ پر پھیلانے کی وجہہ سے حراست میں لیاگیا۔
پولیس کے مطابق انصاری جو واٹس آپ گروپ کا ایڈمنسٹریٹر بھی تھا کو دسہرہ او رمحرم کے موقع پر فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی خاطر بیف کے متعلق پھیلائے گئے پیغام کی وجہہ سے تحویل میں لے لیا گیا۔جبکہ کے دیگر ملزمین کو ایک دن کی تفتیش کے بعد رہاکردیا گیا تھا جن کے جسم پر سیاہ اور نیلے دھبے پائے گئے جو پولیس تشدد کا واضح ثبوت ہے۔
مگر انصاری کوپولیس تحویل میں رکھا گیا۔ٹوسرکل رپورٹ کے مطابق منہاج کے ارکان خاندان نے بتایا کہ پولیس تحویل میں منہاج کو بے تحاشہ زدکوب کیاگیا جس کی وجہہ سے منہاج کی ایک آنکھ مکمل طور پر ناکارہ ہوگئی۔
منہاج کے افراد خاندان نے پولیس پر منہاج کو زدوکوب کرنے کا الزام عائد کیا۔محمد الیاس کے رشتہ دار کے مطابق الیاس کی آنکھ سوجن کی وجہہ سے بند او رپوری طرح ناکارہو گئی جبکہ ریڈھ کی ہڈی او ردونوں پیر بھی ٹوٹ گئے جس کی وجہہ سے الیاس کے جسم میں حرکت بند ہوگئی تھی انہوں نے فون پر بتایا کہ 9اکٹوبر کو الیاس کومردہ قراردیا گیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پچھلے منگل کو جب الیاس کو میڈیاکے روبرو پیش کیاگیا تھا تو شدیدمارپیٹ کی وجہہ سے تب وہ بے جان حالت میں دیوار کے سہارے بیٹھاتھا نہ تو وہ چل پارہاہے تھا او رناہی کھڑا ہو پارہا تھا۔
قتل کامقدمہ درج کرتے ہوئے افیسر انچارچ سب انسپکٹر ہریش پاٹھک کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرکے ڈیوٹی سے برطرف کردیا گیا ہے۔
سوشیل میڈیا پر اس واقعہ کے خلاف شدید برہمی دیکھی جارہی ہے جس میں بی جے پی حکومت پر لفظی حملے میں بھی کئے جارہے ہیں۔