مودی ٹرمپ سے ’’ بہتر ‘‘۔ کنہیا کمار

ممبئی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ لیڈر کنہیا کمار نے آج کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ’’بہتر ‘‘ ہیں۔کنہیار کمار یہاں ’’ بہار سے تہاڑ تک‘‘ کے عنوان پر ٹائمز لٹ فسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ پیانل مباحثہ میں بات کررہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ کئی نااتفاقیوں کے باوجود( جو نریندر مودی کے ساتھ ان کے ہیں) مودی ٹرمپ سے بہتر ہیں۔دنیا بھر میں ایک مستند رحجان پیدا ہوا ہے اور اگر آپ دیکھیں ( امریکی) صدارتی انتخابات کے دوران انہوں نے پناہ گزین اور خواتین کے تعلق جس زبان کا استعمال کیاہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی‘‘۔کنہیاکمار جاریہ سال کے اوائل میں پر جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں مخالف ملک نعرے لگانے کے الزام میں دیش سے غداری کے مقدمہ کا سامنا کیا ہے۔

مذکورہ اسٹوڈنٹ لیڈر نے افریقی امریکی مشہورلیڈر مارٹن لوتھر کے اس جملے کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے کہاکہ تھا کہ’’ خراب لوگ اس لئے چیختے اور چلاتے ہیں کیونکہ وہ طاقتور نہیں ہیں مگر اچھی لوگوں کو خاموش کردیتے ہیں‘‘۔نجیب احمد کے متعلق بات کرتے ہوئے کنہیا کمار نے کہاکہ پچھلے کئی ہفتوں سے جو طالب علم لاپتہ ہے ۔انہو ں نے کہاکہ ’’ حکومت دراصل کچھ نہیں کررہی ہے مگر ہمارے سامنے مسائل پیدا کررہی ہے۔

یہ صرف اس لئے ہورہا ہے کہ کوئی مضبوط اپوزیشن نہیں ہے جو اس مسلئے پر حکومت پر دباؤ ڈال سکے۔دادری کا مسئلہ( گاؤ رکشکوں پر تشدد واقعہ) ‘ جے این یو کے مخالف ملک نعرے اور نجیب کی گمشدگی کی طرف موڑدیاگیا۔انہو ں نے کہاکہ ’’ دادری کیس میں کمیٹی کا پورا رحجان بیف تھا یا نہیں پر رکھا گیا‘ روہت ویمولہ کیس میں کمیٹی نے اس کے طبقے کے تعین پر توجہہ مرکوز کی‘ جے این یو کے مخالف ملک نعروں کے کیس میں کمیٹی کو تحقیقات کے مقرر کیاگیا چاہئے فوٹیج حقیقی ہیں یا بدلے گئے ہیں‘ اس طرح کے کئے ایک واقعات ہیں‘‘۔

کمار نے پوچھا کہ نوما ہ کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی جے این یو مخالف ملک نعروں کے کیس میں اب تک چارچ شیٹ داخل نہیں کی گئی جبکہ حکومت اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی تھی۔