نئی دہلی:ایک 30سالہ عورت چہارشنبہ کے روز ریزوربینک آف انڈیا( آر بی ائی) کے باہر اس وقت برہنہ ہوکر احتجاج کیاجب اس کے منسوخ شدہ نوٹ تبدیل کرنے میں ناکام رہی‘ پولیس کے مطابق وہ پچھلے تین روز سے منسوخ شدہ نوٹ تبدیل کرانے کی کوشش کررہی تھی۔
پولیس نے بتایاکہ 12:30کے قریب یہ عورت جس کے نام کو پوشیدہ رکھا گیا جس نے بتایا کہ تھا کہ وہ مہرولی ساوتھ دہلی کی رہنے والی ہے ‘ کو بینک میں داخل ہونے نہیں دیاجارہاتھا۔وہ پچھلے تین روز سے متواتر آر بی ائی کے چکر کاٹ رہی تھی تاکہ 5000روپئے جو منسوخ شدہ نوٹوں پر مشتمل ہیں تبدیل کرسکے۔
چہارشنبہ کے روزگھریلو کام کاج کرنے والے یہ عورت آر بی ائی کو اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ پہنچی جہاں پر اس بار بھی اس اندر داخل ہونے سے روکدیاگیا‘ جس پر وہ برہمی کے عالم احتجاج کرتے ہوئے نوٹ بندی پر شدید مذمت کی۔
اس نے کہاکہ ’’ میں آر بی ائی سکیورٹی عہدیداروں کے رویہ سے مایوس ہوگئی ہوں‘ اور میں منسوخ شدہ نوٹ جمع کرانے کا موقع نہ دینے پر آر بی ائی کو کوس بھی رہی ہوں آر بی ائی عہدیداروں نے مقامی پولیس کو بلاکر مجھے وہا ں سے ہٹایا‘‘۔
اس نے بتایا کہ ’’ میں نے پوچھا کہ میری اپنی محنت کی کمائی رقم کو نوٹ بندی کی نظر ہوگئی کو تبدیل کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے‘ پولیس والوں نے مجھے میرے بچے سے الگ کرکے مجھے اپنی گاڑی میں بیٹھا لیا۔
میں گاڑی سے باہر نکال کر بطور احتجاج اپنے کپڑے نکال لئے تاکہ آر بئی افیسروں ‘ مرکزی حکومت اور پولیس عہدیداروں کے غلط رویہ کے خلاف اپنا احتجاج درج کرواسکوں‘ جنھوں نے مجھے اپنے بچے سے علیحدہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ آر بی ائی پاس نوٹ تبدیلی کرنے کے ارادے سے کھڑے سینکڑوں لوگوں کے سامنے برہنہ ہونے والی اس عورت کوگرفتارکرکے کچھ فاصلہ پر لے جاکر رہا کردیاگیا‘‘