ممبئی کا جناح ہاوزایم ای اے کی جائیداد ہوگی‘ جہاں پر اعلی سطحی اجلاس اور تقاریب منعقد کئے جائیں گے

خارجی امور کی و زیر سشما سوراج نے کہاکہ ان کی وزارت جناح ہاوز کو حاصل کرنے میں مصروف ہے ‘ جو بانی پاکستان محمد علی جناح کی ملکیت ہے۔سشما سوراج نے مزیدکہاکہ نئی دہلی میں واقع حیدرآباد ہاوز کے طرز پر جناح ہاوز کو بھی تیار کیاجائے گا۔

ممبئی۔ ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی سٹی کے رکن اسمبلی منگل پربھات لودھا بتایاکہ میرے مکتوب کاجواب دیتے ہوئے سشما سوراج نے لکھا ہے کہ ’’ جائیداد کو اپنے نام پر منتقل کرنے کے لئے‘‘ منسٹری مصروف ہے۔

لودھا نے مزیدکہاکہ’’ حکومت کا یہ اقدام مالکانہ حقوق کو لے کر جاری تنازعہ کا خاتمہ ہوگا اور اس کے استعمال پر وضاحت ہوجائے گی‘‘۔

جناح ہاوز کو لے کر حکومت ہند اور جناح کی بیٹی دینا واڈیا کے درمیان میں قانونی لڑائی چل رہی تھی‘ جو 2007میں جائیداد پر اپنے قبضے کے لئے ممبئی ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی تھیں۔ پچھلے سال نومبر میں واڈیا کا انتقال ہوگیا۔

سال1936میں 2.5ایکڑ پر تعمیر جناح ہاوز کا نقشہ ارکٹیکٹ کالاڈوی بیٹالی نے تیار کیاتھا جو چیف منسٹر مہارشٹرا کی سرکاری رہائش ورشا کے روبرو ہے۔محفوظ قدیم اثاثہ وہ جگہ ہے جہاں پر جواہرلال نہرو‘ مہاتما گاندھی اور جناح کے درمیان تقسیم ہند سے قبل اہم میٹنگ ہوئی تھی۔ایک وقت پاکستان قونصلیٹ کا قیام ممبئی کے جناح ہاوز میں عمل میں لانے کی تیاری بھی کرلی گئی تھی۔

لودھا کو5ڈسمبر کے روز روانہ کردہ مکتوب میں سوراج نے لکھا کہ ’’ مجھے آپ کامکتوب 5اکٹوبر 2018کو موصول ہوا ‘ جو ممبئی کے جناح ہاوز کے متعلق تھا ‘ جس کے بعد معاملے کی منسٹری کے افسروں کے ذریعہ جانچ کرائی گئی۔

اتفاق کی بات یہ ہے کہ وزیراعظم افس ( پی ایم یو) نے ہمیں ہدایت دی ہے کہ دہلی کے حیدرآباد ہاوز کے طرز پر ممبئی کے جناح ہاوز کی آہک پاشی اور تزائن نو کی جائے‘‘۔سوراج کے مکتو ب میںیہ بھی تحریر ہے کہ پی ایم یو نے ہمیں اس پراجکٹ کے لئے ضروری چیز بھی جاری کی ہیں۔

لیٹر میں لکھا ہے کہ ’’ ہم جائیداد کو ہمارے نام پر منتقل کرنے کے عمل میں ہیں‘‘۔حیدرآباد ہاوز کی تعمیر1928میں نظام آف حیدرآباد نے کی تھی جس کو آزاد کے بعد حکومت ہند نے اپنے قبضے میں لے لیاتھا۔