مزار شریف میں ہندوستانی قونصل خانہ پر حملہ

دھماکے اور فائرنگ ،عمارت میں گھسنے کی کوشش ، اسٹاف محفوظ
کابل / نئی دہلی ۔ /3 جنوری (سیاست نیوز) افغانستان کے شہر مزار شریف میں آج رات ہندوستانی قونصل خانہ پر حملہ کیا گیا ۔ نامعلوم بندوق برداروں نے عمارت میں گھسنے کی کوشش کی ۔ ہندوستانی عہدیدار نے بتایا کہ قونصل خانہ کے تمام ارکان محفوظ ہیں ۔ عمارت کے احاطہ میں دھماکوں اور گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دی ۔ قونصل خانہ کے قونصل جنرل بی سرکار نے کہا کہ تمام محفوظ ہیں ۔ یہ قونصل خانہ شمالی افغان شہر میں واقع ہے جہاں تین ہندوستانی عہدیداروں کی خدمات حاصل ہے ۔ سرکار نے کہا کہ فائرنگ کا سلسلہ تقریباً 20 منٹ جاری رہا ۔ حملہ آوروں نے متصلہ عمارتوں سے گولیاں چلائیں لیکن کوئی بھی قونصل خانہ میں داخل نہیں ہوسکا ۔ ہندوستانی قونصل خانہ کے ایک نامعلوم عہدیدار کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ ہم پر حملہ کیا گیا ہے اور لڑائی کا سلسلہ جاری ہے ۔ وزارت امور خارجہ دہلی نے فوری طور پر اس معاملہ میں کوئی تبصرہ نہیں کیا اور کہا کہ مزید تفصیلات کا انتظار ہے ۔ جنگ سے متاثرہ افغانستان میں ہندوستانی املاک پر یہ تازہ حملہ ہے ۔

یہ کارروائی ایسے وقت کی گئی جبکہ پنجاب کے پٹھان کوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے اڈہ پر کل پاکستانی دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا اور آج دوسرے دن بھی لڑائی جاری رہی ۔ کسی بھی گروپ نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی /25 ڈسمبر کو مختصر دورہ پر افغان دارالحکومت کابل میں موجود تھے ۔ یہاں انہوں نے افغان پارلیمنٹ کیلئے نئی عمارت کا افتتاح کیا جسے ہندوستان نے 90 ملین ڈالرس کی رقم سے تعمیر کیا ہے ۔ پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف شدید تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ افغانستان صرف اس صورت میں کامیاب ہوگا جب سرحد پار سے دہشت گردی کا سلسلہ روکا نہیں جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں دہشت گردی کی پناہ گاہیں ہیں جنہیں بند کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بعض عناصر چاہتے ہیں کہ ہم یہاں موجود نہ ہوں ۔