مدھیہ پردیش میں بی ایس پی کے غیرضروری مطالبات کی وجہہ سے بات چیت میں رخنہ پڑگیاہے۔ کانگریس لیڈر

مدھیہ پردیش۔چہارشنبہ کے روز مایاوتی راجستھان او رمدھیہ پردیش میں تنہا مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس کو ’’ مغررو‘‘ اور’’ ذات پات اورفرقہ وارنہ ذہنیت کی حامل‘‘ سیاسی جماعت قراردیا۔

انہو ں نے کہاکہ لوگ کانگریس کی’’ بدعنوان‘‘ حکومت کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ حالانکہ بی ایس پی نے پہلے ہی اپنی 22امیدوارو ں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے مگر کانگریس کو مدھیہ پردیش کی کچھ سیٹوں پر بات چیت کے ذریعہ مسئلہ سلجھنے کی امیدیں باقی تھیں۔

اب مایاوتی کے تنہا الیکشن میں اترنے کے فیصلے کانگریس میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ کانگریس کے ایک بڑے لیڈر نے جمعرات کے روز کہاکہ مایاوتی نے پچاس سیٹوں کی مانگ کی تھی جبکہ کانگریس انہیں پندرہ سیٹ دینے کے لئے تیار ہے۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے سینئر لیڈر ستیہ ویراٹ چتورویدی نے کہاکہ بی ایس پی کے ’’ غیرواجبی‘‘ مطالبات کی وجہہ سے بات چیت ختم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سے پانچ اسمبلی الیکشن میں بی ایس پی نے مدھیہ پردیش میں مقابلہ تو کیامگر چار سے پانچ سیٹوں تک سمٹ کر رہ گئی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ’’ جب مایاوتی یوپی میں برسراقتدار تھیں ‘ بی ایس پی کچھ اثر مدھیہ پردیش میں پڑا تھا۔ مگر اب وہ یوپی میں ہی کمزور ہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ’’ جن کی حیثیت چار سے پانچ سیٹ کی ہیں او روہ پچاس مانگے تو کیسے دیدیں ‘‘۔

انہوں نے کہاکہ کانگریس کے پیش نظر ’’ قومی سیاست اور وسیع مفادات ہیں‘‘اس کی وجہہ سے غیر این ڈی اے اتحاد کی تشکیل چاہا رہے ہیں