گروگرم اسکول بس پر ہندوتواوادی گروپ کرنی سینا کے حملے سے پیدا شرمندگی چھپانے کے لئے ا سکا الزام مسلمانوں کے سر منڈ ھ دیا ‘ کشور کی ٹوئٹر پر سخت تنقید‘ غیر مشروط معافی مانگی ‘ برکھا دت اور شبانہ آعظمی کے ساتھ نوک جھونک
نئی دہلی۔ان دنوں بھکت ہونا آسان کام نہیں ہے اور ایساہی وزیراعظم مودی ک کٹر حامی سمجھی جانے والے مدھو کشور کے ساتھ ہورہا ہے جنھوں نے گرگاؤں میں اسکولی بس پر کرنی سینا اور دیگر ہندوتوا وادی گروپ کے حملے سے پیدا ہونے والی شرمناک صورتحال سے بچنے کے لئے او ربی جے پی حکومت کے دفاع میں اس کا الزام مسلمانوں کے ہی سرمنڈھ دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلم پدماوت کی ریلیز کے خلاف پر تشدد احتجاج اور غنڈہ گردی کے دوران ہندوتووادی گروپ کرنی سینا نے گرگاؤں میں اسکولی بچوں کو لے جارہی بس پر حملہ کردیاتھا ۔
یہ بچے اس قدر خوفزدہ ہوگئے کہ وہ خود کو حملے سے بچانے کے لئے بس کی سیٹوں کے نیچے دبکنے پر مجبور ہوگئے ۔ اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد بعد نہ صرف اس کی ملک گیر مذمت ہوئی بلکہ اس کادفاع کرنے میں وزیر اعظم مودی کے بھکت او رکٹر حامیوں کی سانسیں پھولنے لگیں۔
تاہم مدھو کشو نے اس کا حل نکال لیا اور اس سلسلہ میں واٹس ایپ پر گردش کررہی فرضی خبر کو ٹوئٹ کرتے ہوئے مسلمانو ں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے اس واقعہ کو بھی انہیں کے سر منڈھ دیا۔ مدھو کشور نے لکھا کہ بھنسالی کی فلم خلاف کرنی سینا کے نام پر اسکولی بچوں کی بس پر پتھر بازی کرنے والے جن پانچ افراد کو گرفتار کیاگیا ہے ان کے نام صدام ‘ عامر فیروز ندین او راشرف ہیں۔ اگر یہ خبر درست ہے تو یہ بتانے کے لئے کافی ہے اور اس سلسلہ میں مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ مدھو کشور کی مسلمانوں کے خلاف اس زہر افشانی کے بعد انہیں ٹوئٹر صارفین نے گرگاؤں پولیس کے ٹوئٹ میں ٹیگ کیا۔
اس ٹوئٹ میں کہاگیاہے کہ کسی بھی مسلم لڑکے کو ہریانہ روڈ ویز اور اسکولی بس میں توڑ پھوڑ کے لئے گرفتار نہیں کیاگیا ہے۔ مدھو کشور نے گرچہ اس ٹوئٹ پر تنقید کے بعد غیر مشروط معافی مانگ لیکن مائیکرو بلاگنگ سائیڈ ٹوئٹر پر معروف صحافی برکھادت اور شبانہ اعظمی سمیت دیگر صارفین سے نوک جھونک چل رہی ہے۔
برکھادت نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ امید کرتی کوں کہ مدھوکشور جیسے لوگوں کو فوری طور پر نتیجہ نکلانے اور فرقہ پرستی میں اندھے ہوجانے کی وجہ سے مناسب طور پر پشیمان کیاجائے گا۔ دوری طرف فلم ادکارہ شبانہ اعظمی نے بھی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ٹوئٹ کیااورکہاک کیاآپ اسافواہ باز خاتون کو پڑھ رہے ہیں؟۔