لکھنؤ : اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیر مین وسیم کے ذریعہ بنائی گئی فلم کی ٹیلر دکھاکر دونوں مسلک میں نفرت پھیلانے کو کوشش کرنے کا مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔اور اب سماجی کارکن تنویر احمد صدیقی نے وسیم رضوی کے مدارس کو دہشت گردوں کااڈہ کہہ جانے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کروایا ۔
اور تنویر احمد صدیقی نے اپنے وکیل تربھون کمار گپتا کے ذریعہ وسیم رضوی کو ایک نوٹس روانہ کی ۔نوٹس میں صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کی ابتدائی تعلیم مدرسہ میں ہوئی ہے جس کی وجہ سے رضوی کے بیان سے تکلیف ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مدارس اسلامیہ کو آئی ایس آئی ایس سے مالی امداد حاصل ہوتی ہے اسلئے ان مدارس کو بند کردینا چاہئے ۔
ورنہ امستقبل میں مسلمانوں میں دہشت گرد ی پیدا ہوگی ۔ صدیقی کے وکیل نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے دیافت کیا کہ انہیں اس طرح کی جان کاری کہاں سے ملی ہے اس کا ثبوت اندرون پندرہ یوم میں دینے کی ہدایت دی گئی ہے اگر رضوی اس میں ناکام ہوتے ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔