لکھنو میں حملے کے دوروزبعد کشمیری وینڈرس اسی مقام پر دوبارہ کاروبار کے لئے پہنچے

مذکورہ دو وینڈرس اس وقت مرکز توجہہ بن گئے جب انہیں پہچان کر لوگ جمعہ کے روزکیفیت پوچھنے کے لئے لوگ ان کے اطراف جمع ہوگئے۔

لکھنو۔مقامی دائیں بازو تنظیم وشواہند دل ٹرسٹ کے اراکین کی جانب سے دوروز قبل دوکشمیری وینڈرس 3سالہ عبدالسلام نائیک ا ور40سالہ افضل نائیک جمعہ کے دوپہر لکھنو کے حسن گنج علاقے میں قدیم ڈالی گنج برج پر سوکھا میوہ فروخت کرنے کے لئے دوبارہ پہنچے۔

سامان فروخت کرنے کے لئے دونوں نے اسی مقام پر انتخابات کیاجہاں پر چہارشنبہ کے روز ان پر حملہ کیاگیاتھا تاکہ گاہکوں کی توجہہ اپنی جانب مبذول کرسکیں۔مذکورہ دو وینڈرس اس وقت مرکز توجہہ بن گئے جب انہیں پہچان کر لوگ جمعہ کے روزکیفیت پوچھنے کے لئے لوگ ان کے اطراف جمع ہوگئے۔

دونوں نے مشترکہ طور پر کہاکہ’’ یہاں پر چہارشنبہ کے واقعہ کے دوبارہ کاروبار بحال کرنے کے بعد لوگوں کا شاندار ردعمل مل رہا ہے‘‘۔دونو ں کا تعلق جنوبی کشمیر کے صلع کلگام کے حاجی پور سے ہے۔ پچھلے کئی سالوں سے سرما کے چار مہینے والے لکھنو تجارت کی غرض سے آتے ہیں۔

عبدالسلام نائیک سے پوچھنے پر کہ وہ کتنے پیسوں کے سوکھا میوہ فروخت کرتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ حملہ سے قبل وہ صبح دس بجے سے شام چھ بجے تک چار سے چھ ہزار روپئے کا میوہ فروخت کرتے ۔

جمعہ کے روز اتنا ہی رقم کے میوہ محض چار گھنٹوں میں فروخت کردیا۔عبدالسلام وہی شخص ہیں جنھیں بھگوا کرتا پہنے ہوا شخص لاٹھی سے پیٹ رہا تھا اور ویہ ویڈیو تیزی کے ساتھ سوشیل میڈیاپر وائیرل بھی ہوا۔ نائیک کو’’ پتھر باز‘‘ کہتے ہوئے حملہ آور برسرعام ان کی پیٹائی کررہاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ابتداء میں ہم خوفزدہ تھے مگر مقامی لوگوں اور پولیس نے رویہ نے ہماری رائے بدل دی۔انہوں نے کہاکہ’’ اب میں خوفزدہ نہیں ہوں‘ اس لئے اسی مقام پر کاروبار کے بیٹھاہوں‘‘۔

لکھنو ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے عبدالسلام نائیک سے ملاقات کرتے ہوئے واقعہ میں ہونے والے نقصان کے معاوضہ کے طور پر انہیں بیس ہزارروپئے بھی ادا کئے ۔انہوں نے کہاکہ معاوضہ کی رقم ان کے لئے بھلائی کے طو رپر دے گئی ہے جس کی وجہہ سے اعتماد بحال ہوا ہے۔

جمعرات کے روزپولیس نے پانچ لوگوں کواس ضمن میں گرفتار کیا ہے جس میں کلیدی ملزم بجرنگ سونوکار بھی شامل ہے۔ کانپور میں وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ یہ ضروری ہے کہ ملک میں بھائی چارہ کو برقرار رکھیں اور ان لوگوں کو انتباہ دیا جو پلواماں دہشت گرد حملہ جس میں چالیس سی آر پی ایف جوانوں کی موت واقعہ ہوگئی تھی کہ بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔

وزیراعظم کا یہ تبصرہ لکھنو میں وشوا ہند ودل نامی دائیں بازو کی تنظیم کی جانب سے دوکشمیری کاروباریوں کو نشانہ بنائے جانے کے دوروز بعد سامنے آیاتھا۔کشمیریوں پر حملے کے پیش نظر ‘ اترپردیش میں پولیس نے سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائیر ل ہونے کے بعد چار لوگوں کو گرفتار کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ میں یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کو کشمیریوں کو نشانہ بنانے والے کے خلاف فوری طور سے کاروائی کرنے پر مبارکباد پیش کرتاہوں۔میں دوسری حکومت پر بھی زوردیتا ہوں کہ وہ اس قسم کے واقعات میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کریں۔

ہم اتحاد کے منترا کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کررہے ہیں‘‘