ٰوزیراعظم نریندر مودی نے مدورائی میں عوامی جلسہ عام کے دوران اے ائی اے ڈی ایم کے تحفظات کے معاملے تنقید کی تھی۔ اس کے بعد سے بی جے پی او راے ائی اے ڈی ایم کے کے درمیان گٹھ بندھن کی سیاسی حلقوں میں چہ میگوائیاں چل رہی تھی۔
چینائی۔ تاملناڈو میں برسراقتدار اے ائی اے ڈی ایم کے اور بی جے پی کے درمیان لوک سبھا الیکشن کے لئے اتحاد ہونے کی توقعات بڑھ گئی ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے ذریعہ نے جلد ہی اتحاد پر مہر لگنے کی توقع ظاہر کی ہے۔
ریاست میں لوک سبھا کے39سیٹیں ہیں۔ سال 2014میں لوک سبھا الیکشن کے دوران بی جے پی کو یہاں صرف کنیا کماری کی سیٹ پر جیت ملی تھی۔پارٹی کے گٹھ بندھن ‘ سیٹوں کی تقسیم‘ انتخابی مہم اور منشور پر تبادلہ خیال کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا آج ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوا ۔
ذرائع کے مطابق ایک ہفتہ کے اندر بات طئے ہوجانے کی امید ہے ۔ فبروری 10کے بعد اے ائی اے ڈی ایم کے اور بی جے پی گٹھ بندھن کے درمیان اتحاد قائم ہونے کے اعلان کی توقع ہے۔
گٹھ بندھن کے مطابق اے ائی اے ڈی ایم کے کم سے کم 24سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ وہیں بی جے پی کو سات دیگر مقامی جماعتوں کے اتحاد میں شامل ہونے کی توقع ہے۔
بتایاجارہا ہے کہ ریاست کے چیف منسٹر پالنی سوامی کے قریبی میں شمار کئے جانے والے منسٹر ایس پی ویلومونی او رپی تھانگامنی ‘ بی جے پی کے راشٹرایہ صدر امیت شاہ سے رابطے میں ہیں ۔ ان منسٹروں سے تامل بولنے والے دو منسٹر شاہ سے بات چیت کررہے ہیں۔
بی جے پی کے ایک لیڈر نے ٹی ا و ائی کو بتایاکہ’’شروعاتی بات چیت کچھ ماہ قبل شروع ہوئی تھی۔
اے ائی ڈی ایم کے اتحاد کے لئے لگاتار زور دے رہے ہیں‘۔ ایک لیڈر نے کہاکہ دنوں پارٹیاں کے اس بات کے احساس ہے کہ دونوں کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔
اے ائی اے ڈی ایم کے کے کچھ لیڈروں کاماننا ہے کہ مودی حکومت کے یکم فبروری کو پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے عبوری بجٹ میں کسانوں اور غیر منظم شعبہ کی ورکرس کو راحت دینے کا فیصلہ اے ائی اے ڈی ایم کے زیر قیادت گٹھ بندھن کی جیت اہم وجہہ بن سکتی ہے۔