لندن:لندن میں پیش ائے حالیہ حملوں نے عوام کے دلوں میں خوف ودہشت کا ماحول پید اکردیا ہے۔تین مصلح افراد کا ایک ہندوستانی ہوٹل پر حملہ سوشیل میڈیا پر تیزی کیساتھ گشت کررہا ہے۔
ہندوستانی ہوٹل حملے کے وقت ڈنر میں مصروف لوگو ں سے بھری ہوئی تھی۔
لندن حملوں کے بعد اس قسم کا حملے آنے والے دنوں میں لندن کے اندر ہندوستانیو ں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی بڑھتے حملوں کی ابتداء سمجھا جارہا ہے۔
ڈیلی میرر میں شائع خبر کے مطابق مذکورہ ویڈیو میں تینوں حملہ آور گاہکوں کو ایک بڑا ہتھیار لہرا کر ڈرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں اور گاہک اس پر خوفزدہ بھی نظر آرہے ہیں ان میں سے کچھ تو محروس ہونے کے خوف میں وہا ں سے بھاگتے بھی نظر آئے۔
پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ ’’ ایک مر د اور ایک عورت کو اس حملہ میں معمولی چوٹیں ائی ہیں جو منگل کے روز ہندوستانی وقت کے مطابق10:50کو پیش آیا‘‘۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آوار گاہکوں کو ماررہے ہیں جبکہ ہوٹل کا عملہ گاہکوں کو بچانے کے لئے حملہ آوروں کو باہر ڈھکیل رہا ہے۔
جب کسی شخص نے پولیس کو کال کرنے کی بات کہی تو اسی وقت ایک عورت کے چلانے کی بھی آواز سنائی دی۔ ان حالات سے بچ کر نکلنے کی جہاں پر لوگ کوشش کررہے تھے وہیں پر ایک شخص فون کال پر دیکھائی دیا جو ہوسکتا ہے حملے کے متعلق پولیس کو اطلاع کررہا تھا۔
Just got this clip of attack at New Road, Whitechapel. @metpoliceuk @SkyNews . Happened few minutes back. pic.twitter.com/HXdYDAbqyb
— Sushanta Das Gupta (@SushantaDGupta) June 6, 2017
ڈی سی کی رپورٹ کے مطابق اب تک کسی کی بھی اس معاملے میں گرفتار ی عمل میں نہیں ائی ہے او رپولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ نفرت پر مبنی جرائم کا نہیں ہے اور جوہتھیار حملوں نے استعمال کئے ہیں ہوسکتا ہے وہ یا تو چاقو ہیںیاپھر بلیڈس تھے۔