فرید آباد کی عدالت نے جنید خان کے بے رحمی سے قتل کرنے والے ایک ملزم کی ضمانت منظور کرلی

نئی دہلی: ایک ماہ قبل ماتھرا کی ٹرین میں 15سالہ جنید خان کے بے رحمی کے ساتھ ہجوم کے ہاتھوں پیش ائے قتل کے واقعہ میں ہریانہ ریلوے پولیس کی جانب سے گرفتار کئے گئے ایک ملزم چندرپرکاش کو فریدآباد کی عدالت نے آج ضمانت پر رہا کردیا۔

ڈی ایس پی ہریانہ ریلوے پولیس مہیندر سنگھ نے کہاکہ ’’ ایک ملزم چندرپرکاش کو آج ضمانت مل گئی ہے۔ وہ واقعہ کا اصل ملزم نہیں ہے‘ مگر اس نے بھی ہجوم کے ساتھ ملکر جنید کو ہراساں کیاتھا‘‘۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق جنید کے گھر والوں کا الزام ہے کہ واقعہ میں ملوث اصل مجرمین میں پرکاش بھی شامل ہے۔ جنید کے والد جلال الدین کا الزام ہے کہ ’’ پولیس نے سب غلط کردیا ہے۔ وہ سیاسی دباؤ میں ایسا کررہے ہیں۔ واقعہ ہوکر صرف ایک ماہ کا وقت ہی گذرا ہے اور ملزم کو ضمانت مل گئی۔ میرے بیٹے نے مجھے بتایا ہے کہ یہ ان میں سے ایک ہے‘‘۔

ایڈیشنل سیشن جج نے پرکاش پر سے ائی پی س کے سیکشن 34کو بھی یہ کہتے ہوئے ہٹادیا کہ واقعہ کے اصل مجرم جس کا نام نریش ہے کے ساتھ ملاکر پرکاش نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے متوفی کو موت واقعہ ہوئے ہے۔عدالتی احکامات میں کہاگیا ہے کہ’’ تحقیقات مکمل ہونے تک کافی وقت لگے گا۔ درخواست کی تحویل سے کوئی ایسے چیز نہیں ملی جو اس کو قصور وار کھڑا کرسکے‘ لہذا درخواست گذار کی مزید تحویل ضروری نہیں ہے‘‘۔

پرکاش کو ایک لاکھ روپئے کی ضمانت بانڈ او رتین شرائط پر ضمانت دی گئی ہے کہ دوبارہ وہ اس قسم کا کوئی واقعہ جس کا اس پر الزام یا شک ہے ملوث نہیں پایاجائے۔ راست یا بالراست وہ گواہوں اور ثبوتوں کے ساتھ کسی قسم کی کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کرے۔اور کیس سے جڑے لوگوں کو جان بوجھ کر یا انجانے میں کسی قسم کی کوئی دھمکی یا انتباہ نہ دے او رعدالت کی اجازت کے بغیرملک سے باہر جانے کی کوشش نہ کرے۔جنید کی بے رحمی کے ساتھ ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پولیس نے پانچ لوگوں کو گرفتار کیاہے۔

پرکاش ان میں سے ایک جنھیں28جون کو پولیس نے اپنی حراست میں لیا۔ان تمام لوگوں نے اس با ت کوقبول کیا ہے کہ وہ ہجوم کا حصہ تھے مگر ان کا دعوی ہے کہ جنید جو جس چاقوسے قتل کیاگیا او ران کے بھائی کو زخمی کیاگیا تھا وہ ہتھیار ان کے ہاتھ میں نہیں تھا۔ مذکورہ ملزم پرکاش کمار جوپولیس 8جولائی کے روز گرفتار کیاتھا