اس شخص نے مزیدکہاکہ دو نوں پارٹیوں نے جمعہ کی روز کانگریس کی حکمت عملی تیار کرنے والے اعلی قائدین کے ساتھ پارٹی قیادت کے قریبی نے عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سے بات کی ‘ ۔ دہلی میں لوک سبھا کی سات سیٹیں ہیں۔
نئی دہلی۔ مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے لئے کانگریس صدر راہول گاندھی نے عام آدمی پارٹی کے ساتھ دہلی میں امکانی اتحاد کے بات چیت کو آگے بڑھانے کی کوشش کو منظوری دیدی ہے ‘ اس بات کی جانکاری نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس بات چیت میں راست طور پر شامل کانگریس کے ایک لیڈر نے دی ہے۔
اس شخص نے مزیدکہاکہ دو نوں پارٹیوں نے جمعہ کی روز کانگریس کی حکمت عملی تیار کرنے والے اعلی قائدین کے ساتھ پارٹی قیادت کے قریبی نے عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سے بات کی ‘ ۔ دہلی میں لوک سبھا کی سات سیٹیں ہیں۔
مذکورہ کانگریس لیڈر نے مزیدکہاکہ گاندھی کی منظوری کے بعد ‘ مذکورہ پارٹی کی مرکزی قیادت عام آدمی پارٹی سے دہلی میں اتحاد کی مخالفت کرنے والے پارٹی لیڈرس کو منانے کے کام پر مامور ہے۔ اس میں کانگریس کے لیڈر س اجئے ماکن بھی شامل ہیں ‘ جو پارٹی کے حال تک دہلی چیف رہے ہیں۔
کانگریس کے مذکورہ لیڈر نے کہاکہ ’’ اگر سب ٹھیک رہا ‘ اگلے ہفتہ تک ہم دہلی میں لوک سبھا الیکشن کے لئے اتحاد کااعلان کریں گے۔ مگر دہلی کا اتحاد دیگر ریاستوں میں مکمل طور پر منفرد رہے گا‘‘۔
عام آدمی پارٹی چاہتی ہے کہ یہ اتحاد پنجاب میں بھی رہے اس کے علاوہ ہریانہ او رگوا ‘ اور دیگر ریاستوں میں جہاں پر عام آدمی پارٹی کی موجودگی ہے۔
کانگریس او رعآپ لیڈرس کے لئے مقابلے کے تین تین سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ایک سیٹ پر کسی مشہور شخصیت کو کھڑا کیاجائے گا۔عآپ کو یہ تجویز منظور نہیں ہوگی اور بات چیت کے دوران سخت معاملے داری کرسکتی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے ایک لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ’’ ہمارے پاس دہلی میں67سیٹیں( ستر اسمبلی سیٹوں میں) ہیں اور کس طرح ہم 3/3اور ایک کے فارمولہ پر کام کرسکتے ہیں۔ ہم دہلی میں چھ اور پنچاب میں چارسیٹوں پر کے علاوہ چندی گڑھ میں بھی مقابلہ کی تیاری کررہے ہیں۔
دہلی میں کانگریس کو ہم ایک سیٹ دیں گے‘ اور ہریانہ گوا میں بات چیت کے دروازے کھولے رہے ہیں‘‘۔
کانگریس لیڈرنے کہاکہ پارٹی کی دہلی انچار ج پی سی چاکو نے پہلے ہی اپنے سینئر ساتھیوں سے اس معاملے پر پہلے ہی تبادلہ خیال شروع کرچکے ہیں‘ جس میں اسٹیٹ یونٹ صدر او ردہلی کی سابق چیف منسٹر شیلا دکشٹ بھی موجود ہیں