صحافی وزراء اور ملک کی شبیہ خراب کررہے ہیں ۔ مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڑے کا متنازعہ بیان

متنازعہ بیانات دینے کے لیے مشہور بی جے پی لیڈر اور مودی کابینہ میں وزیر اننت ہیگڑے نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ اس بار انھوں نے صحافیوں کے خلاف زہر اُگلا ہے۔ ہیگڑے نے کرناٹک کے شمالی کنڑ ضلع کے سرسی میں کہا کہ صحافی لیڈروں اور ملک کی شبیہ خراب کرتے ہیں۔

ایک ہندی نیوز پورٹل پر مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڑے کا یہ بیان شائع ہوا ہے۔ پورٹل کے مطابق ہیگڑے نے صحافیوں کی موجودگی میں یہ بیان دیا اور کہا کہ ’’میں آپ کو بتاؤں گا کہ چینل پر کیا چلے گا۔ جو لوگ (صحافی) یہاں بیٹھے ہیں وہ خبر کو نہیں بدلتے ہیں لیکن جو اوپر اَربن نکسلی ہیں وہ بدل دیتے ہیں۔ اوپر جو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں وہی لوگ ایسا کام کرتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’خبروں کو بدل دیا جاتا ہے۔ وہ لوگ جانتے ہیں کہ خبر کس طرح چلانی ہے۔ وہ اَربن نکسلی لیڈروں اور ملک کی شبیہ بگاڑنے کے لیے لکھتے ہیں۔ یہ سب کچھ ہمارے ملک میں ایک سازش کے تحت ہو رہا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ بہت زیادہ دن نہیں ہوئے اننت ہیگڑے نے ہندو لڑکیوں کو چھونے والے ہاتھ کاٹنے سے متعلق متنازعہ بیان دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ایک شخص جو ہندو لڑکیوں کو چھوئے، اس کے ہاتھ بچنے نہیں چاہئیں۔ بی جے پی لیڈر نے تاج محل کے تعلق سے بھی متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’شاہجہاں نے اپنی سوانح عمری میں کہا ہے کہ انھوں نے یہ زمین راجہ جے سمہا سے خریدی تھی۔ یہ ایک شیو مندر ہے جسے راجہ پرم تیرتھ نے بنوایا تھا جس کا نام تیجو مہالیہ تھا۔ تیجو مہالیہ کا نام بدل کر تاج محل کر دیا گیا۔‘‘ اس معاملے میں انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’اگر ہم سوتے رہے تو ہمارے زیادہ تر گھروں کے نام ’منزل‘ ہو جائیں گے۔ مستقبل میں بھگوان رام کو ’جہاں پناہ‘ اور سیتا کو ’بی بی‘ کے نام سے بلایا جائے گا۔‘‘