حیدرآباد۔ متنازع ایودھیا اراضی سے کچھ فاصلہ پر مسجدکی تعمیر کے شیعہ وقف بورڈ کی جانب سے عدالت میں بیان کے بعد اے ائی ایم ائی ایم صدر اسد الدین اویسی نے اتوار کے روز کہاکہ کوئی فرد یا تنظیم مسجد سے دستبرداری اختیار نہیں کرسکتا‘ اللہ مسجد کا مالک ہے۔
شیعہ وقف بورڈ کے موقف پر ردعمل پیش کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ ’’ مسجد کی دیکھ بھال کوئی بھی کرسکتا ہے چاہئے وہ شیعہ ‘ سنی ‘ بریؤی ‘ صوفی ‘ دیوبندی‘ سلفی‘ بھورا ہو مگر وہ اس کا مالک نہیں ہے۔ وہ اللہ کی ملکیت ہے‘‘۔
حیدرآباد ایم پی نے مزیدکہاکہ ’’ یہاں تک کہ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کو بھی اس کا اختیار نہیں کہ وہ مسجد سے دستبرداری اختیار کرے۔اویسی نے کہاکہ ’’ ایک مولانا کے بیان پر مسجد حوالے کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
اللہ اس کا مالک ہے مولانا نہیں۔ ایک بار مسجد تعمیر ہوجاتی ہے تو وہ ہمیشہ مسجد ہی رہتی ہے‘‘۔انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ جو ٹائٹل سوٹ کی سنوائی کررہا ہے شواہد کی بنیاد پر اس بات کا فیصلہ کرے۔
شیعہ وقف بورڈ نے اگست8کو عدالت سے یہ کہاتھا کہ مسجد مسلم اکثریت والے علاقے میں متنازع مندر مسجد حصہ سے کچھ فاصلے پر تعمیر کی جائے۔اس بات کا بھی دعوی کیاگیا کہ بابری مسجد ان کی جائیداد ہے اور شیعہ بورڈ نے کہاکہ تمام بات چیت ان سے کی جائے۔