شکست کے بعد راہول گاندھی نے کہاکہ’’پیار کبھی نہیں ہارتا‘ ہم پوری طاقت کے ساتھ ابھریں گے“۔

کانگریس صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی اور ان کی بی جے پی کی زیرقیادت قومی جمہوری الائنس(این ڈی اے) کو لوک سبھا الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ وہ عوامی فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں۔

نئی دہلی۔کانگریس پارٹی کے صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی زیرقیادت نیشنل ڈیموکرٹیک(این ڈی اے) کو لوک سبھا الیکشن میں بھاری اکثریت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ عوامی فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں۔

گاندھی نے شکست کی ”100فیصد ذمہ داری“ قبول کی اور ان کے صدر کے عہدے پر برقرار رکھنے کے متعلق فیصلے کو کانگریس ورکنگ کمیٹی پر چھوڑ دیا‘ جو پارٹی کے اعلی فیصلے لینے کی مجاز ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ فیصلہ میرے او رورکنگ کمیٹی کے درمیان ہوگا“۔ پارٹی نے علیحدہ طور پر گاندھی کی جانب سے استعفیٰ پیش کرنے کی بات کو مسترد کردیا۔

پارٹی نے اپنے بیان میں کہاکہ ”راہول گاندھی کے استعفیٰ کے خبریں بے بنیاد پر غلط ہیں“۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہفتہ کے روز منعقد کیاگیا ہے۔

جمعرات کے روز انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ”سب سے پہلے میں نریندر مودی اور بی جے پی کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔

میں دل کی گہرائیوں سے کارکنوں اورپارٹی امیدواروں کو جنھوں نے دل سے لڑا ہے مبارکباد پیش کرتاہوں“۔

ان کی بہن اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود تھے۔

گاندھی نے لوک سبھا الیکشن کی مہم کو دوپارٹیوں کے درمیان نظریات کی لڑائی قراردیا۔انہوں نے کہاکہ”ہماری لڑائی نظریات پر مشتمل ہے۔ یہاں پر دو الگ نظریات ہیں۔

ایک نریندر مودی جی اور بی جے پی کا اور دوسرا کانگریس۔ یہاں پر دو الگ الگ سونچ ہیں مگر ہم نریندر مودی اور بی جے پی کو جیت کو تسلیم کرتے ہیں“۔

گاندھی نے اپنے مدمقابل کی امیدوار بی جے پی کی سمرتی ایرینی کو ان کی مبارکباد پیش کرتے ہیں جس نے ان کی روایتی سیٹھ امیتھی سے جیت حاصل کی‘ جہاں سے انہیں 2004کے بعد شکست ہوئی ہے۔

گاندھی کے مقابلہ ایرانی نے امیتھی سے ایک لاکھ ووٹوں کی اکثریت سے جیت حاصل کی ہے