شتروگھن سنہا نے پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے نوجوان منہاج انصاری کی موت کے ذمہ دار پولیس عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا کیا مطالبہ

جھارکھنڈ کے 22سالہ نوجوان مہنا ج انصاری کی موت کے ذمہ دار پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت ایکشن کا رکن پارلیمنٹ وسابق بالی ووڈ ایکٹر شتروگھن سنہا نے مطالبہ کیا۔پولیس کے مطابق بی جے پی کی زیر قیادت ریاست جھارکھنڈ کے ضلع جامترا میں گائے ذبح کرتے ہوئے قابلِ اعتراض جملوں کے ساتھ پوسٹ کی جس کی وجہہ سے 3اکٹوبر کومنہاج کی گرفتاری عمل میں ائی تھی تاکہ علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو روکا جاسکے۔

الزام ہے کہ مہناج کو پولیس نے بے دردی کے ساتھ زدکوب کیا جس کی وجہہ سے وہ بیہوش ہوگیا جس کے بعد منہاج کو تین مختلف دواخانوں میں علاج کے لئے لے جایا گیا او روہ 9اکٹوبر کو رانچی کے راجندرا انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنس میں آخری سانس لی۔6

اکٹوبر کو داخل کی گئی ایف آئی آر کے مطابق مہناج کی ماں نے ڈاکٹرس کو بتایا کہ بے دردی کے ساتھ مارپیٹ کرنے کی وجہہ سے اس کے جسم کے اندرونی حصوں میں گہرے زخم ہیں اوروہ کوما میں چلا گیاہے ۔یہ دوسرا واقع ہے جو ذرائع ابلاغ کی توجہہ کا سبب بنا جس میں پولیس کی زیادتیوں کی وجہہ سے کسی کی جان گئی ہے۔

اس سے قبل سنٹرل گورنمنٹ کے اعلی عہدیدار بی کے بنسل کی پوری فیملی سی بی ائی تحقیقات کے نام پر ان کے ساتھ کی جارہی زیادتیوں کی وجہہ سے خودکشی کرلی تھی۔بیہوشی کے عالم میں منہاج کو پولیس نے 4اکٹوبر کو میڈیا کے سامنے پیش کیاجبکہ ایک دن قبل ہی اس کی گرفتاری عمل میں ائی تھی او ر9اکٹوبر کو منہاج کو مردہ قراردیا گیا۔

بہار کے ضلع پٹنہ صاحب کی نمائندگی کرنے والے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا نے بیک وقت کئی ایک ٹوئٹ کے ذریعہ مذکورہ دونوں واقعات میں ملوث خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی۔اور پولیس اور سی بی ائی کے درمیان میں انسانی ہمدردی پیدا کرنے کے اقدامات کے علاوہ تفتیش کی ویڈیوگرافی سی سی ٹی وی کیمروں کرانے کی بھی انہوں نے مانگ کی۔

اسی دوران نارائن پور کے پولیس اسٹیشن افیسر انچارج ‘ سب انسپکٹر ہریش پاٹھک کے خلاف قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے داخل کی گئی ایف آئی آر کے مطابق معطل کردیاگیااور ایک عورت کی غیرت سے کھلواڑ کا ایک مقدمہ بھی ان پر درج کیا گیا۔ایس پی جامترا منوج کمار نے اس سلسلہ میں کہاکہ انکوائری کے دوران یہ بات سامنے ائی ہے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق منہاج انصاری دماغی مرض میں مبتلا تھا جس کے متعلق افیسر ان چارج نے معلومات حاصل نہیں کئے تھے۔

سب ڈویثرنل افیسراور سب ڈیویثرنل پولیس افیسر کی نگرانی میں مشترکہ تحقیقات کے احکامات جاری کردئے ہیں ہیں جبکہ منہاج کے گاؤں میں پولیس کی بھاری جمعیت متعین کردی گئی ہے اور مہناج کی فیملی کو دولاکھ روپئے ایکس گریشیاء بھی دیا گیاہے۔