استنبول حملوں کا ملزم گرفتار

استنبول: ترکی کے استنبول میں نئے سال کے موقع پر ایک نائٹ کلب میں حملے کے مشتبہ ملزم کوپولیس نے گرفتار کرلیاہے۔ حملے میں39افراد مارے گئے تھے۔

میڈیارپورٹس میںآج یہ اطلاع دی گئی ۔ حریت اخبار کی ویب سائیڈ کے مطابق مشتبہ حملہ آور عبدالقادرماشاریپوف کو استنبول کے ایسن یورت علاقے سے گرفتار کیاگیا۔ گرفتاری کے وقت وہ اپنے چار سالہ بیٹے کے ساتھ تھا۔

تاہم ان رپورٹوں کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔ واضح رہے کہ گذشتہ ایک جنوری کو رائنا نائٹ کلب میں حملہ آور نے خودکا رائفل سے اندھا دھند گولیاں چلائیں ‘ جس سے 39افراد کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں پہلے کئی لوگوں کو حراست میں لیاتھا

۔دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ نے حملے کی ذمہ داری لیتے ہوئے کہاتھا کہ شام میں سرگرم ترک فوج کی کاروائی کے انتقام میں اسے انجام دیاگیا ہے۔

رائنا کلب کے حملے میں مقامی باشندوں کے علاوہ اسرائیل ‘ فرانس ‘ بلجیم‘ تیونس‘ لبنان‘ انڈیا‘ اردن اورسعودی عرب کے شہری ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ڈسمبر31اور یکم جنوری کی رت کو ایک حملہ آور ٹیکسی کے ذریعہ کلب پہنچا اور گاڑی کی ڈی سے بندوق نکال کر فائرینگ شروع کردی۔

آبنائے فاسفورس پر واقع رائنا استنبول کے مشہور ترین نائٹ کلبوں میں سے ایک تھا۔یہاں دنیا کے مختلف حصوں میں سیاحوں کے علاوہ گلوکار اور اداکار اور کھلاڑی آیا کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس گرفتاری سے ترک حکام کے سر سے بہت بھاری بوجھ اتر گیاہے۔