کیرالہ پولس نے سبریمالہ واقع بھگون ایپّا مندر میں 10 سے 50 سالہ عمر کی خواتین کے داخلے کے سلسلے میں مظاہرہ کرنے والے 67094 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی رپورٹ کے مطابق پولس نے ا س معاملے میں گرفتار کئے گئے لوگوں کی فہرست بھی تیار کی ہے۔ رپورٹ میں اس معاملے پر ریاست میں کی گئی ہڑتالوں کی تعداد بھی درج کی ہے۔
پولس کے مطابق سبریمالہ مسئلہ پر مظاہرے سے متعلق 17 اکتوبر 2018 سے 4 جنوری 2019 تک مختلف سیاسی پارٹیوں اور تنظیموں کے 67094 لوگوں کے خلاف 2012 معاملے درج کئے گئے ہیں۔ ان میں سبریمالہ کمیٹی سمیت ہندو فکر کی حامل تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ ان 67094 ملزموں میں سے پولس نے صرف 19561 لوگوں کی پہچان بھارتیہ جنتا پارٹی، سویم سیوک سنگھ، شیوسینا، بجرنگ دل، وی ایچ پی، کانگریس، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، مسلم تنظیم سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے کارکنوں یا ان تنظیموں سے منسلک لوگوں کے طور پر کر پائی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ برس 28 ستمبر کو سبریمالہ کے بھگوان ایپّا مندر میں سبھی عمر کی خواتین کوداخلے کی اجازت دی تھی۔ اس سے پہلے ایپّا مندر کی روایت کے مطابق اس میں 10 سے 50 برس کی عمر کی خواتین کے داخلے پر روک لگی ہوئی تھی۔