حیدرآباد۔تلنگانہ اسٹیٹ کی ریاستی اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے ریاستی کابینہ کی قرارد اد پیش کرنے والے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے ٹی آر ایس پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر راہول گاندھی کو دنیا کا سب سے بڑا ’مسخرہ‘ کہہ دیا۔
مستقبل کی پارٹی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کے سی آر نے کہاکہ وہ نہ تو کانگریس صدر راہول گاندھی سے ڈرتے ہیں اور نہ ہی وزیراعظم نریندر مودی سے انہیں کسی طرح کا خوف ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس صدر راہول گاندھی کے متعلق ساری دنیا نے دیکھا کہ وہ کس طرح پارلیمانی اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی طرف بڑھے اور ان سے گلے ملنے لگے۔
کے سی آر نے کہاکہ ’’راہول گاندھی دنیا کے سب سے بڑے مسخرے ہیں‘‘۔ مسٹر راؤ نے آگے کہاکہ’’ اگر راہول گاندھی تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم چلانے کے لئے ائیں گے تو یہ ٹی آر ایس پارٹی کے حق میں بہتر ہوگا‘‘۔
کے سی آر نے مزید کہاکہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی بھی تلنگانہ ریاست میں ٹی آر ایس کی جیت کو روک نہیں سکتے‘‘۔کانگریس پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسٹر راؤ نے کہاکہ’’کانگریس راہول گاندھی کی میراث ہے او ردہلی سلطنت کے سلطان ہیں‘ لسانی بنیاد پر ریاستوں کی تقسیم کے موقع پر 1950میں پنڈت جواہرلال نہرو نے تلنگانہ کو تباہ کردیاتھا۔
مودی سے قربت کے متعلق جب سوال پوچھا گیاتو مسٹر راؤ نے کہاکہ’’ چیف منسٹر کو وزیراعظم سے ملنا ضروری ہوتا ‘ یہ دستوری ضرورتوں کا حصہ ہے۔یہ ملاقاتیں سرکاری وجوہات کی بناء پر ہوئی تھیں‘‘۔
کے سی آر نے واضح کردیا کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے کسی بھی طرح کی مفاہمت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ’’ ٹی آر ایس سوفیصد ایک سکیولر پارٹی ہے جس کا بی جے پی سے کبھی اتحاد ممکن نہیں ہے‘ سچ تو یہ ہے کہ بی جے پی صدر امیت شاہ نے بھی خود کہا ہے کہ ان کی پارٹی ٹی آر ایس سے کبھی اتحاد نہیں کرسکتی‘‘۔
دوپہر کے قریب چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اسمبلی تحلیل پر مشتمل قراردیا گورنر ای ایس ایل نرسمہن کو پیش کرنے کے بعد سیدھے پارٹی ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون کا رخ کیا ۔
وہاں پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کے سی آر پارٹی کے 105امیدواروں کی فہرست بھی جاری کردی جنھیں مجوزہ اسمبلی انتخابات میں اسمبلی کا امیدوار بنایاجائے گا۔