امیٹھی -اترپردیش کی امیٹھی پارلیمانی سیٹ پر اس بار بھی کانٹے کی ٹکر دیکھنے کو مل سکتی ہے ۔ اس سیٹ سے کانگریس صدر راہل گاندھی کے مقابلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دوبارہ اسمرتی ایرانی کو اتارا ہے ۔
محترمہ ا یرانی نے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں گاندھی کو زور دار ٹکر دی تھی اور کا نگریس صدر راہل گاندھی تقریبا ایک لاکھ ووٹوں سے ہی جیت حاصل کر سکے تھے ۔ جمعہ کو امیٹھی سے امید وار بنا ئے جانے کے علان کے بعد ایرانی نے کہا کہ ‘‘ راہل گاندھی کے لئے دیور پر نتیجہ لکھا ہو ا ہے ’’ ۔
انہو ں نے امیٹھی میں‘ کامدار بنام نامدار ’کے درمیان انتخابی مقابلہ ہونے کی بات کہی ہے ۔ سمرتی ایرانی نے دعوی ٰ کیاکہ امیٹھی کے عوام کی مشکلات کوسننے اور انہیں دور کرنے کے لئے مسٹر گاندھی کو کبھی وقت نہیں ملا جبکہ انہوں نے گزشتہ پانچ برس میں یہاں کے عوام کے ساتھ بیشتر وقت گذارا ہے ۔
بی جے پی امید وار نے یہ کہتے ہوئے راہل گاندھی پر تنقید کی کہ جن غریبوں نے اپنے ووٹ دے کر مسٹر گاندھی کو رکن پارلیمان بنایا ، ان کو ہی کانگریس صدر نے دھوکا دیا ہے ۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اتحاد نے امیٹھی سیٹ سے امیدوار نہ اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ایسے میں اس مرتبہ راہل گاندھی اور اسمرتی ایرانی کے درمیان کانٹے کی ٹکر دیکھنے کو مل سکتی ہے ۔ محترمہ ایرانی نے اس پر طنز کستے ہوئے کہا ہے کہ ایس پی اور بی ایس پی کا امیٹھی سے امیدوار نہ اتارنا ثابت کرتا ہے کہ انتخابات میں کانگریس کی کیا حالت ہونے والی ہے ۔
واضح ر ہے کہ ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی مسلسل کہا ہے کہ اس مرتبہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی امیٹھی اور اعظم گڑھ سیٹیں جیتے گی۔ 2014 میں امیٹھی سے کانگریس اور اعظم گڑھ سے سماج وادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو جیتے تھے ۔