راجسمد میں ہوئے قتل کے متاثرین کیس راجستھان کے باہر منتقل کرنے کا کیامطالبہ

مالدا۔ راجستھان کے ضلع راجسمڈ میں مغربی بنگال کے ایک لیبر محمد افرازل کے بے حمانہ قتل کردیاگیا ہے اب متوفی کے گھر والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کیس کو راجستھان کے باہر منتقل کیاجائے کیونکہ عدالتی کاروائی کے دوران راجستھان آنے جانے میں ان لوگوں کو خطرے محسوس ہورہا ہے۔ ترنمول کانگریس کے لیگل سل کی مدد سے ‘ افرازل کی بیوہ گل بہار بی بی کلکتہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کریں گے۔

اتوار کے روز ترنمول کانگریس کے لیگل سل نے چیف منسٹر ممتا بنرجی کی ہدایت پر متوفی افرازل کے گھر والوں سے ملاقات کی اور مشاورات بھی کی۔ترنمول کانگریس کور کمیٹی کے رکن برائے چیرمن آف دی مغربی بنگال بار کونسل اسیت باسو نے کہاکہ ’’ہم یہاں پر ممتا بنرجی کی ہدایت پر ائے ہیں۔متوفی افرال کے گھر والوں کو راجستھان جانے میں خوف محسو س ہورہا ہے۔وہ لوگ راجستھان میں کیس کے سلسلے کوجاری رکھنا نہیں چاہتے۔

ہم نے چاہتے ہیں کہ متوفی کے گھر والوں سے اس ضمن میں بات کریں۔اس مسلئے پر کلکتہ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکرنے میں ہم متاثرہ خاندان کی مدد کریں گے۔ اگر ضرورت پڑنے پر ہم سپریم کورٹ میں بھی درخواست پیش کرنے میں مدد کریں گے‘‘۔ باسو نے کہاکہ ’’ ہم مغربی بنگال ہیومن رائٹس کمیشن میں شکایت درج کریں گے‘‘۔ گھر والوں کو کاکہنا ہے کہ انہیں راجستھان جانے میں خوف محسوس ہورہا ہے اور ان کی معاشی حالات بھی ٹھیک نہیں ہے تاکہ وہ کلکتہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرائیں۔اگر کیس منتقل ہوتا ہے تو ہمیں خوشی ہوگی۔

تاہم ہمارے پاس قانونی کاروائی کا خرچ برداشت کرنے کی گنجائش نہیں ہے‘‘یہ بات افزرال کے ایک بھائی محمد روم خان نے کہی ہے۔روم خان نے مزیدکہاکہ ’’ کون جانتا ہے وہ ہمیں بھی کوشش کرے گا اور قتل کردے گا‘‘۔ روم اور ان کے بڑے بھائی افرازل حسین خان جو کہ راجستھان میں لیبر کا کام کرتے تھے اپنے گھر بناء ڈر اورخوف کے واپس گھر لوٹے تھے۔ بہت ساری مسلم تنظیموں نے اتوار کے روم سیاد پور میں ریالیاں نکالی تھیں۔

کانگریس لیڈرس نے بھی افرازل کے گھر والوں سے ملاقات کی ہے۔اسی دوران اتوار کے روز پولیس نے بتایا کہ راجستھان کے راجسمنڈ میں قتل کی بہیمانہ واردات انجام دینے والے شمبھولال ریگر پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کرلیاتھا اور اس کے گھر سے خون آلود پتلون بھی برآمد کرلیا۔

سرکل افیسر راجندر سنگھ راؤ‘ کے علاوہ راجنا ساگر ایس ایچ او ایس ایچ او رام سومر مینا نے کہاکہ ’’ ہم نے اس کے گھر سے وہ پتلون برآمد کرلیا ہے جو سمجھا جاتا ہے کہ افزرال کا قتل کرتے وقت اس نے پہنا تھا اور گھر جاکر تبدیل کیاہے۔برآمد پتلون خون کے لئے استعمال پتلون اور افرازل کے کپڑے فارنسک لیباریٹری کو روانہ کیاجائے گا‘‘۔

ابتداء میں ائی پی سی کی دفعہ 302اور 201کے تحت ریگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعدپولیس نے ایف ائی آر میں مزید دفعات شامل کئے ہیں۔ افیسر نے بتایا کہ اتوار کے روز پولیس نے ریگر کو مقامی عدالت میں پیش کیاجہاں سے اس کو دس دنوں کی پولیس تحویل میں بھیج دیاگیا۔