دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کسی مذہب یامسلمانوں کے خلاف جنگ نہیں ہوتی ۔ اردن کے کنگ عبداللہ کا بیان

نئی دہلی۔ اردن کے کنگ عبداللہ دوم نے آج کہاکہ دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی لڑائی کسی مذہب یا مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔ یہ جنگ نفرت او رتشدد کے خلاف ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ نبی کریمؐ نے ہمیں شفقت ‘ رحمدلی او رانسانیت کا درس دیا ہے۔ عبداللہ نے کہاکہ ’’ یہ میرا عقیدہ ہے ‘ جو اپنے بچوں کو سیکھاتا ہوں اور سارے دنیا کے 1.8ملین مسلمانوں کے سامنے میں اس عقیدے کوپیش کرتاہوں‘‘۔

وہ یہاں دہلی میں اسلامی ثقافت۔ اعتدال پسندی اورافہام تفہیم کا فروغ کے عنوان پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے
مانا جارہا ہے کہ ایک ایسا وقت میں صدر کا یہ بیان سامنے آیا ہے جس نہ صرف ہندوستان کے لئے بلکہ ان علاقوں کے لئے بھی کافی اہمیت کا حامل ہے جہا ں پر مذہبی جارحیت کے خلاف جدوجہد کا سلسلہ جاری ہے۔

عبداللہ نے کہاکہ’’ دہشت گردی کے خلا ف عالمی جدوجہد کسی مذہب یا مسلمانوں کے خلاف جنگ نہیں ہے۔ یہ جنگ نفر ت او رتشدد کے خلاف ہے۔ ہم یہ جو غلط فہمیاں پھیلانے والوں گروپس کاجائزہ لینے کی ضرورت ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ اس قسم کی جانکاری شبہات پیدا کررہے ہیں۔

اردن کے کنگ نے کہاکہ ’’ جو کچھ خبروں میں سنائی دے رہا ہے وہ بہت زیادہ ہے اور جو علیحدگی پسند لوگ ہیں انہیں مذہب سے منسوب کیاجارہا ہے۔دنیابھر میں شبہات پید ا کرنے والے دوسرے گروپس کے متعلق حقیقت سے نا واقف ہیں۔اس قسم کے نظریات ’’گاڈ‘‘ لفظ توڑ رہے ہیں تاکہ تاکہ تنازع پیدا کیاجاسکے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ اردن دنیا کے ساتھ ملکر امن کے لئے کام کررہا ہے۔عبداللہ دوم نے کہاکہ’’ اردن دنیابھر میں امن کی بات چیت کو آگے بڑھانے کے لئے کام کررہا ہے۔ سارے دنیا ایک خاندان ہے۔ تاہم ممالک اور لوگوں پر اختلافات ہم ایک دوسرے کوپیش کرتے ہیں اور مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے‘‘۔

عبداللہ نے مزیدکہاکہ اسلامی عقائد پر تجربہ لوگوں کو ہندوستان او راردن جیسے ممالک میں روز ہوتا ہے۔قبل ازیں وزیراعظم نریندر مودی نے خطاب کرتے ہوئے عدم بنیاد پرستی کے متعلق جدوجہد پر عبداللہ کے کام کی ستائش کی تھی۔