دادری کے بے رحمانہ قتل کے ملزم کی نعش پر قومی پرچم اڑانے کی سوسیشل میڈیا پر مذمت۔ کئے افراد اس عمل کی مخالفت میں ٹوئٹ کیا

دادری میں پیش ائے بے رحمانہ قتل کے ملزم22سالہ راوین کی نعش کے آخری رسومات انجام دینے سے انکار کے بعد اترپردیش کابساڈا گاؤں پھر ایک مرتبہ کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا۔

رواین کی سانس لینے میں دشواری اور گردوں کے فیل ہوجانے کے سبب دہلی کے لوک نائیک جئے پرکاش اسپتال میں موت واقع ہوگئی تھی۔گاؤں کے لوگوں نے اس کوہندونظریات کا محافظ قراردیتے ہوئے شہیدکا درجہ دیا اور اس کی نعش کو قومی پرچم میں لپیٹ کر رکھا۔علاقہ میں اس وقت کشیدگی میں اضافہ ہوا جب رواین کی نعش بساڈا گاؤں پہنچی ۔

مقامی افراد نے میڈیکل رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے انتظامیہ پر رواین کے قتل کا الزام عائد کیا۔علاقہ میں پولیس کی بھاری جمعیت کو بھی متعین کردیا گیاہے جبکہ مقامی عوام رواین کے افراد خاندان کو ایک کروڑ روپئے ایکس گریشیاء فراہم کرنے کا حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں۔

بی جے پی رکن اسمبلی سنجے رانا اور دادری قتل کیس کے ایک او رملزم کے والد نے اخلاق کے بھائی جان محمد کو گائے ذبیحہ قانون کی خلاف ورزی کے مقدمہ میں گرفتار کرنے اور جیل انتظامیہ کے خلاف سخت کاروائی کا بھی ریاستی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ۔

مطالبات کی تکمیل کے بعد ہی رواین کے آخری رسومات انجام کی بھی گاؤں والوں نے حکومت کو دھمکی دی ہے ۔

اس دورا ن حکومت اتر پردیش کی جانب سے رواین کی بیوی پوجا کو دس لاکھ روپئے ایکس گریشیاء فراہم کرنے کااعلان کیا گیا۔ اترپردیش پولیس کادعویٰ ہے کہ رواین تیز بخار میں مبتلاء تھا اور خدشہ ہے کہ رواین کی موت ڈینگو سے ہوئی ہے۔