داؤد ابراہیم کے رشتہ دار کی شادی میں شرکت کرنے والے پولیس افسراں کو تحقیقات کا سامنا

ناسک:کچھ پولیس افسران نے ایک عورت کی شادی میں شرکت کی جس کے گھر والوں کو کہنا ہے کہ وہ انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے دور کے رشتہ دار ہیں‘ جس پر حالیہ دنوں میں وبال کھڑا ہوگیا۔ اس پر سخت نوٹ لیتے ہوئے پولیس کمشنر رویندر سینگھال نے آج کہا ہے کہ مذکور ہ پولیس افسران کے متعلق داخلی تحقیقات کے احکامات جاری کردئے گئے ہیں

۔پیر کے روز مہاتما گاندھی نگر علاقے کے پاش مال میں ہوئی اس شادی کی تقریب میں خبر ہے کہ پرانے شہر علاقے میں واقع بھادراکالی پولیس اسٹیشن سے وابستہ کچھ پولیس افسران نے شرکت کی تھی۔ مذکورہ شادی کا دعوت نامہ پولیس کو مسلم علماء کی جانب سے دیاگیا تھا۔د ولہا مقامی سابق کارپوریٹر کا بیٹا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ کچھ سیاسی لوگ بشمول ایم ایل ایز اور کارپوریٹرس نے بھی اس شادی کی تقریب میں شرکت کی ہے۔

تاہم پولیس کمشنر رویندر سینگھال نے کہاکہ اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ دعوت نامہ کونسے سیاسی قائدین کو بھی پہنچایاگیاتھا۔پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے سینگھال نے کہاکہ ’’ شادی کا دعوت نامہ بھادراکالی پولیس اسٹیشن سے وابستہ کچھ افسروں کو کے علاوہ کارپوریٹرس‘ سیاسی شخصیتیں ‘ ایم ایل ایز وغیر ہ کو دیاگیاتھا‘‘۔ تاہم اس بات کی توثیق نہیں ہوئی کہ کتنے پولیس عہدیداروں نے شادی میں شرکت کی ہے۔ذرائع سے ملی خبر کے مطابق مقامی پولیس اور اے سی پی رینک کے فاسر نے شادی کی تقریب میں شرکت کی ہے۔

سینگھال نے کہاکہ پولیس عہدیداروں کی جانب سے شادی کی تقریب میں شرکت کے متعلق دئے گئے بیان کو ریکارڈ کیاجاچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ’’ داخلی تحقیقات مکمل ہونے تک مزید دوروز کا وقت درکار ہے اس وجہہ سے کچھ افسر چھٹی پر ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہاکہ مالیگاؤں میں میونسپل انتخابات کے بندوبست میں بھی کچھ عہدیدار مصروف ہیں۔