حیدرآباد: اسلام کے پانچ اراکین میں زکوۃ بھی شامل ہے جس کا مقصد صاحب ثروت مسلمانوں کی مدد سے مسلم معاشرے کی معاشی پریشانیوں کو ختم کرنا ہے۔ اسلامک اسکالرس کے مطابق ہر مسلمان جس کے اثاثہ نصاب تک پہنچ جائے جس کی کم سے کم شرح( موجود مارکٹ کے87.48گرم سونا یا612.36گرام چاندی ہے) کو اسلامی سالانہ ٹیکس کے طور پراس کا2.5فیصد رقم ادا کرنا پڑیگا۔
صرف حیدرآباد میں سالانہ 1000کروڑ روپئے کی زکوۃادا کی جاتی ہے۔اس رقم کوانفرادی طور پر مسلمانوں میں تقسیم کے علاوہ مدرسوں اور امدادی تنظیموں کو ادا کیا جاتا ہے۔کئی تنظیمیں بھی زکوۃ کی رقم جمع کرکے غریب او رضرورت مندوں میں تقسیم کرتے ہیں۔حیدرآباد ذکوۃ اینڈ چیارٹیبل ٹرسٹ ذکوۃ کی رقم سے فراہم کی جانے والی امداد کے بہتر نتائج پیش کرنا والا ایک ادارہ ہے۔
چیرمین ایچ زیڈسی ٹی غیاث الدین بابو خان کا احساس ہے کہ ’’ جمع انداز میں اگر زکوۃ کی تقسیم عمل میں آتی ہے تو یہ منظم طریقے سے ضرورت مندوں کے مشکلات کو حل کرنے کا موثر طریقہ ثابت ہوسکتا ہے‘‘
بہت سارے ایسے مسلمانوں بھی حیدرآباد میں ہیں جو زکوۃ ادا نہیں کرتے۔ اگر تمام لوگ پوری طرح اپنی زکوۃ ادا کرنا شروع کردیں گے تویہ معاشرے کو غربت سے نکال کر تعلیم اور معاشی حالات میں سدھار کا سبب بنے گا۔