جمعرات کی دوپہرکو شہر حیدرآباد کی مختلف حصوں میں پیش آئی موسلادھارش نے ایک اور مرتبہ محکمہ بلدیہ کی کارکردگی کو سوالوں گھیرے میں کھڑا کردیا۔ ستر منٹ میں ڈھائی سنٹی میٹر کی بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس کی وجہہ سے شہر کی نشیبی علاقے اور مصروف ترین سڑکیں جھیل اورتالابوں میں تبدیل ہوگئی ہیں۔
https://youtu.be/epCcIPUgeJ8
شہر حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں موسلادھار بارش کے قہر نے عام زندگی کو مفلوج کردیا۔رہائشی علاقوں اور اسکولوں کے سامنے بارش کا پانی جمع ہونے کی وجہہ سے عوام اور اسکولی طلبہ کوکافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔ بارش کے پانی کی موثر انداز میں نکاسی کے لئے بلدیہ کا ایمرجنسی عملہ شہر کے کسی بھی مقام پر نظر نہیںآیا۔محکمہ سمکیات کی جانب سے تیز اور موسلادھاربارش کے متعلق باربار الرٹ جاری کئے جانے کے بعد بھی محکمہ بلدیہ کے ایمرجنسی عملے کی سڑکوں پر عدم موجودگی سے عوام کی پریشانیوں میں مزیداضافہ ہورہا ہے۔
محکمہ سمکیات کی جانب سے ائندہ چوبیس گھنٹو ں میں مزید موسلادھار بارش کی پیش قیاسی کے ساتھ شہریوں سے چوکنا اوراحتیاط کے ساتھ رہنے کی اپیل بھی جاری کی گئی ہے۔ موسلادھار بارش کے بعد شہر کی سڑکیں بھی خصتہ حال ہوچکی ہیں جس پر سے گذرنا رہگیروں کے لئے ایک دشوار کن مرحلہ بن گیا ہے۔
بارش کا پانی شہر کی سڑکوں پر پڑے گڑھوں او رگھڈوں میں جمع ہوگیاہے جس کی وجہہ سے رہگیروں کو گڑھے او رکھڈوں کا اندازہ لگانا مشکل ہے اور وہ حادثوں کاشکار ہورہے ہیں۔جنگی خطوط پر بارش کے پانی کی نکاسی کے ذریعہ شہریوں کو محفوظ اور وبائی امراض سے پاک ماحول فراہم کیاجاسکے گا جس کی ذمہ داری محکمہ بلدیہ گریٹر حیدرآباد پر عائدہوگی۔
You must be logged in to post a comment.