حیدرآباد۔ گولکنڈہ قلعہ کی عظمت رفتہ کی بحالی جی ایم آر گروپ کو تفویض کی گئی ہے۔

دیگر سہولتوں میں بیٹری سے چلنے والی گاڑیاں‘آواز سے رہبری کرنے والے آلات‘ الکٹریکل فٹنگس‘ اور تشریحی مراکز بھی یہاں پر قائم کئے جائیں گے۔
حیدرآباد۔ جی ایم آر کے اسپورٹس گروپ کو مرکز کی ہیرٹیج اسکیم کے تحت گولکنڈہ فورٹ کی نگرانی او ردیکھ بھال کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے اوراندرون دوہفتہ تاریخی قلعہ کا وہ جائزہ لیں گے۔

پچھلے ایک سال سے یہ مسلئے تعطل کا شکار تھا مگر چہارشنبہ کے روز جی ایم آ ر کے عہدیداروں نے جب گولکنڈہ قلعہ کے متعلق اپنے مستقبل کی حکمت عملی پر مشتمل پیشکش آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا( اے ایس ائی) کو پیش کی تو اس کے بعد معاہدے کو قطعیت دی گئی ہے۔

ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے سپریڈنٹ آرکیالوجسٹ آف اے ایس ائی حیدرآباد ایم کے چولے نے کہاکہ’’ اصولوں کے مطابق تمام چیزوں پر فیصلہ کیاگیا ہے۔ محکمہ سیاحت نے پہلے ہی منظوری دیدی ہے۔

ڈائرکٹر جنرل آف اے ایس ائی اوشا شرما نے بھی اس معاملے میں جذبے خیر سگالی کا اظہار کیاہے‘‘۔معاہدے کے تحت جہاں پانی او ربرقی کے کنسلٹنسی سرویس لمیٹیڈ ( ڈبلیو اے پی سی او ایس)بذریعہ اے ایس ائی فنڈس انفراسٹکچر تیار کریگی ‘ جی ایم آر دیگر عوامی سہولتوں کا انچارج ہوگا۔

اے ایس ائی کی توجہہ 54ایکڑ پر پھیلی ہوئی کھدوائی پر ہوگی۔چولے نے کہاکہ ’’ وہیں پہلے سے موجوددو بیت الخلاء کو نئے انداز میں تیار کیاجائے گیا او رایک نیا بیت الخلاء بھی تعمیر کیاجائے گا۔ٹور کے راستے کو آسان بنایا جائے گا تاکہ لوگوں کو سہولت مل سکے۔

اس کے علاوہ نیا ہوٹلیں‘ کلاک روم‘ ٹکٹ بکنگ کے تازہ مراکز ‘ بینچ اور کوڑے دان ‘‘ بھی نصب کئے جائیں گے۔دیگر سہولتوں میں بیٹری سے چلنے والی گاڑیاں‘آواز سے رہبری کرنے والے آلات‘ الکٹریکل فٹنگس‘ اور تشریحی مراکز بھی یہاں پر قائم کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ’’تشریحی مراکز پہنچ کر کوئی بھی اے ایس ائی کی1950سے کی جانے والی کارکردگی کے متعلق جانکاری حاصل کرسکتا ہے‘‘