حیدرآباد۔تقریبا دوسالوں تک پولیس کی ایذارسانی اور ایک سال قید کی سزا کے بعد مذکورہ تین نوجوانوں کو بالآخر ایس ائی ٹیم نے رہا کرتے ہوئے ان پر عائد ملک سے غداری کے مقدمے کو ہٹالیا‘ مذکورہ نوجوانوں کو داعش کا حمایتی قراردیتے ہوئے گرفتار کیا گیاتھا۔
اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم آف سنٹرل کرائم اسٹیشن ‘ حیدرآباد نے مبینہ طور پر ائی ایس ائی ایس سے روابط کی بناء پرگرفتار کرلیاگیاتھا۔ ریپبلک ٹی وی چیانل پر نیوز دیکھائی جانے کے بعد اس قسم کی کاروائی کی گئی تھی
رپورٹس کے مطابق ریپبلک ٹی وی چینل پر خصوصی پیش کش میں اس بات کا دعوی کیاگیا تھا کہ حیدرآباد ائی ایس ائی ایس کا مرکز بناہوا ہے۔اس میں بتایاگیا ہے کہ شہر کا ایک نوجوان مذکورہ ممنوعہ تنظیم سے روابط میں ہے۔ عبداللہ باسط‘ سلمان محی الدین قادری اور حنان قریشی۔
ان تینوں کو مسلسل ائی ایس ائی ایس ایجنٹ کے طور پر پیش کیاگیاتھا۔جس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔پولیس کے ایک اعلی عہدیدار نے تینوں نوجوانوں کی گرفتاری کے متعلق توثیق کی مگر تعجب خیز انداز میں کہاکہ ان تینوں کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیاگیا ہے۔ اب بھی تینوں سے تفتیش کی جارہی ہے۔
ایس ائی ٹی کے ایک اعلی عہدیدار نے کہاکہ ایس ائی ٹی نے متواتر اس نیوز چیانل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فارنسک جانچ کے لئے حقیقی ویڈیو جمع کرانے اور رپورٹر کو پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونے کو کہا۔ مبینہ انٹرویو اسپائی کیمروں سے ریکارڈ کیاگیا ۔
اس کے علاوہ چینل انتظامیہ نے انٹریو سی ڈی روانہ کی ‘ پولیس کو اصلی ویڈیو جس میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی ہے وہ چاہئے تھا۔ ایس ائی ٹی کی ایک ٹیم رپورٹر کا بیان قلمبندکرنے کے لئے ممبئی بھی گئی مگر وہ دستیاب نہیں تھی۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ حیدرآباد سائبر آباد پولیس نے مذکورہ نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔
بعد ازاں ان کی ضمانت پر رہائی عمل میں ائی۔خبر ہے کہ تینوں نوجوانوں کا بیان ٹی وی چیانل پر دیکھائی جانے کے بعد انہیں گرفتار کرلیاگیاتھا اور پولیس نے ذاتی طور پر ان کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ121اے ‘124اے او ریو ا ے پی اے کے تحت مبینہ طور پر ائی ایس ائی ایس کا حامی قراردیتے ہوئے مقدمات درج کئے تھے۔