نئی دہلی۔ دوسال کا عرصہ گذر جانے کے باوجود جواہرلال نہرویونیورسٹی( جے این یو)کے طلبہ پر ’’ مخالف ملک نعرے‘‘ لگانے کے الزام میں دائر سیڈیشن کیس کے متعلق دہلی پولیس کی اسپیشل سل نے اب تک کوئی چار ج شیٹ داخل نہیں کی ہے۔
سی آر پی سی کے سیکشن 173کے مطابق دہلی پولیس کو عام طور پر گرفتاری کے 90دنوں بعد چارج شیٹ دخل کرنا تھا۔
تاہم جے این یو کے تین طلبہ کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری او رسیڈیشن کے تحت ایف آئی آر کی اجرائی کو 900دن کا وقفہ گذر چکا ہے ‘ مگر نے اب تک کیس پر سنوائی شروع ہوئی ہے اور نہ ہی پولیس نے کوئی چارج شیٹ داخل کی ہے ۔
فبروری 9سال2016کو یونیورسٹی کے تین طلبہ جس میں اس وقت کے اسٹوڈنٹ یونین صدر کنہیا کمار کو بھی گرفتار کیاگیا تھا۔حالانکہ اس کے فوری بعد ضمانت پر ان کی رہائی بھی عمل میں ائی۔ ایف ائی آر میں درج تین اور ناموں میں عمر خالد اور انربان بھٹاچاریہ شامل ہیں۔
سال2016کا یہ واقعہ سیاسی طوفان کی وجہہ اس وقت جب پولیس نے جے این یو طلبہ او ردیگر کے خلاف یونیورسٹی کیمپس میں مخالف ملک نعرے لگانے کا الزام عائد کیا۔
تاہم تعجب اس بات کاہے کہ شروعات سے ہی پولیس اس کیس کو حق بجانب قراردینے کارویہ اختیار کئے ہوئے تھے ‘ کسی کو اس بات کی ہمت نہیں ہے کہ وہ پولیس سے چارج شیٹ کی عدم ادخال کے متعلق کچھ دریافت کرے۔
اس کیس کے ضمن میں پولیس نے اب تک جے این یو کے 31طلبہ سے پوچھ تاچھ کی ہے۔