دلت جہدکار اور گجرات کے نو منتخبہ رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے پولیس پر کار سے زبردستی گھسیٹ کر نکالنے اور گرفتارکرنے کے علاوہ کار کی چابی توڑنے اور احمد آباد کے سارنگا پور میں مجسمہ امبیڈکر کے راستے پر تحویل میں لینے کا الزام عائد کیا ۔
احمد آباد۔جمعرات کے روز خود کو آگ کے حوالے کرنے کے بعد ہلاک ہوئے دلت جہدکار بھانو بھائی وانکر کی حمایت میں منعقدہ احتجاج میں شرکت کے لئے جانے والے گجرات کے رکن اسمبلی و دلت جہدکار جگنیش میوانی کو گجرات پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
Is this a way to detain an elected MLA ? If a legislator is in this condition, then think about any dalit's situation in Gujarat.#BJPAgainstDalit pic.twitter.com/CEI26fi70A
— Jignesh Mevani (@jigneshmevani80) February 18, 2018
دلت جہدکار اور گجرات کے نو منتخبہ رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے پولیس پر کار سے زبردستی گھسیٹ کر نکالنے اور گرفتارکرنے کے علاوہ کار کی چابی توڑنے اور احمد آباد کے سارنگا پور میں مجسمہ امبیڈکر کے راستے پر تحویل میں لینے کا الزام عائد کیا ۔
Jignesh Mevani was pulled out of the car in a very uncivilised manner , his car keys were broken and detained by the police while on the way to a peaceful protest at Ambedkar statue in Sarangpur, Ahmedabad. The protest was organised to meet the demands of deceased Bhanuji family
— Jignesh Mevani (@jigneshmevani80) February 18, 2018
میوانی کے ٹوئٹر ہینڈل سے پوسٹ کئے گئے ٹوئٹ کے مطابق جگنیش میوانی کو نہایت بے رحمی کے ساتھ کار سے گھسیٹ کر باہر نکالا گیا‘ احمد آباد کے سارنگا پور میں واقعہ مجسمہ امبیڈکر پر احتجاج میں شرکت کے لئے جانے کے دوران ان کی کار کی چابی بھی توڑ دی گئی ۔
مذکورہ احتجاج بھانو جی کے گھر والوں کے مطالبات کی یکسوئی کے پیش نظر احتجاج منعقد کیاگیاتھا‘‘۔
گجرات پولیس نے بھی اس کی بات کی توثیق کی ہے کہ وڈگام م کے رکن اسمبلی کی گرفتاری ’’ شہر میں نظم ونسق کی برقراری ‘‘ کے لئے کی گئی ہے۔
MLA @jigneshmevani80 has been taken under preventive detention by @CPAhmedabad for maintenance of Law & Order in the city
— Gujarat Police (@GujaratPolice) February 18, 2018
قبل ازیں میوانی نے وانکار کی موت پر احمد آباد بند کا اعلان کیاتھا ‘ وانکار میوانی کے راشٹرایہ ادھیکار منچ کا حصہ تھے۔
وانکار دراصل اراضی سے محروم کسان مزدور ہیما بین وانکر کے ساتھ انصاف کی جدوجہد کررہے تھے ‘ جن کا الزام ہے کہ انتظامیہ سال2013میں22,236روپئے لے کر بھی ان کے خاندانی مسلئے کو حل کرتے ہوئے ہیما بین وانکار کو پلاٹ فراہم کرنے میں کوتاہی برت رہا ہے۔
ایک ہفتہ قبل کلکٹر کو پیش کئے گئے میمورنڈم میں ہیما بین ‘ اور وانکار نے خود کو آگ کے حوالے کرنے کی دھمکی دی تھی۔