جاپانی بادشاہ آکی ہیٹو سبکدوش

ٹوکیو: جاپان کے بادشاہ آکی ہیٹو نے تیس سال حکومت کرنے کے بعد دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ دستبرداری کی اس تقریبات کا آغاز انہوں نے ایک دیوتا کے مندر میں پوجا سے کیا۔ گذشتہ دو صدیوں میں جاپانی تخت سے دستبردار ہونے والے وہ پہلے بادشاہ ہیں۔ ان کے بعد نارو ہیٹو حکومت کی باگ ڈور سنبھا لیں گے۔ ۵۸/ سالہ آکی ہیٹو دوسری عالمی جنگ کے بعد نئے ملکی دستور کے تحت بننے والے پہلے بادشاہ ہیں۔

جاپانی دستور میں بادشاہ کا عوام کا نشان قرار دیا گیا ہے او ریہ بادشاہ کسی سیاسی قوت کا حامل نہیں ہوتا۔ ان کے والد ہیرو ہٹو کو دوسری عالمی جنگ میں شکست ہوئی تھی۔ اپنی صحت اور عمر میں زیادتی کے سبب آکی ہیٹو دستبردار ہونے کافیصلہ کیا ہے۔ آکی ہیٹو پہلے جاپانی شہنشاہ ہیں جو اپنی مرضی سے سبکدوش ہورہے ہیں۔ انہوں نے 2016ء میں اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ انہیں یہ خوف ہے کہ ان کی عمر انہیں ان کے فرضی منصبی نبھانے میں مشکلات پیدا کرے گی او رانہوں نے اس وقت اشارہ دیا تھا کہ وہ بہت جلد سبکدوش ہوجائیں گے۔