نئی دہلی:سال2017میں اب تک 296فرقہ وارنہ واقعات پیش ائے ہیں جس میں44افراد کی موت ہوئی۔یہ اعداد وشمار ہوم منسٹری نے پارلیمنٹ میں پیش کئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق ملک میں سال2016کید وران 703فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش ائے ہیں جن میں86لوگ مارے گئے‘اسی طرح سال 2015میں 751واقعات جن میں97لوگوں کی موت واقع ہوئی۔جاریہ سال میں فرقہ وارانہ واقعات کی فہرست میں اترپردیش سرفہرست ہے ۔
کرناٹک‘ مدھیہ پردیش‘ راجستھان اور مغربی بنگال جیسی ریاستیں بھی فرقہ وارانہ واقعات کی فہرست میں آگے ہیں۔جاریہ سال مئی تک مغربی بنگال میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے 26واقعات پیش ائے جس میں تین کی موت ہوئی‘ وہیں سال2016میں32واقعات پیش ائے جن میں چار کی موت واقع ہوگئی تھی۔
منگل کے روز مملکتی وزیر داخلہ کرن رججو نے لوک سبھا میں دئے گئے اپنے بیان میں کہاکہ فرقہ وارانہ کشیدگی کے متعلق پیش انے والے واقعات پر قابو پانے امن وامان قائم رکھنے کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مرکزی حکومت نے پہلے ہی ریاستی حکومتوں اور یونین ٹریٹریز کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو قائم رکھنے او رفروغ دینے کے لئے ہدایت جاری کرچکی ہے