جئے پور: راجستھان کے کوٹہ اسپتال میں ایک مسلم قیدی کو پولیس اہلکاروں نے ظلم و بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے پیٹ پیٹ کر ان کی جان لے لی۔ اطلاع کے مطابق محمد رمضان نامی ایک قیدی کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے انہیں اسپتال میں شریک کروایاگیا۔ متوفی محمدرمضان کے اہل خاندان نے خاطی پولیس اہل کاروں کے خلاف مقدمہ درج کئے بغیر پوسٹ مارٹم کی اجازت دینے او رنعش حاصل کرنے سے انکار کردیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد رمضان کے گھرکے افراد نے بتایا کہ جب ان کی اہلیہ او ربیٹے نے ان سے ملاقات کرنے کیلئے جیل کے گارڈ کو پانچ سو روپے رشوت دینے سے انکارکردیا تو رمضان کو جیل میں الٹا لٹکا کر خوب مارا پیٹاگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ظلم و بربریت سے رمضان بہت زیادہ بیمار پڑگئے اس کے باوجود حیوان پولیس اہل کاروں نے انہیں مناسب علاج فراہم نہیں کیا۔ بعد ازاں انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہا ں وہ علاج کے دوران جانبر نہ ہوسکے۔ رمضان کے اہل خانہ حکومت سے پچاس لاکھ روپے معاوضہ کا مطالبہ کیا ہے۔ رمضان راجستھان کے منگلور کے رہنے والے تھے وہ باران ضلع جیل میں قید تھے۔رمضان کو 1992ء کے کسی کیس میں دوسال کی سزا سنائی گئی تھی۔ انہوں نے اس سزا کے خلاف اعلی عدالت میں اپیل کی تھی۔
اعلی عدالت نے ذیلی عدالت کے فیصلہ کو برقرار رکھا جس کے بعد ان کی ضمانت منسوخ ہوگئی او رانہیں 2018ء میں جیل بھیج دیا گیا۔جیل میں ان پر ظلم کیا جاتا تھا۔انہیں داڑھی رکھنے کی وجہ سے طنز کسا جاتا تھا اور انہیں گالیاں بھی دی جاتی تھیں۔