رانچی ۔جھارکھنڈ راجیہ دفعدار چوکیدار پنچایت کے زیر اہتمام منگل کے روز بیس چوکیداروں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر حکومت کے خلاف رانچی کے ایک پولیس اسٹیشن میں خاموش احتجاج کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر دس ہزار چوکیدار جھارکھنڈ میں ایسے ہیں جنہیں پچھلے چار ماہ سے تنخواہ موصول نہیں ہوئی ہے۔
پولیس نظام1870کے ویلج چوکیدار ایک تحت کارفرما ہے۔
اس پوری نظام میں چوکیدار پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دفعداد کو رپورٹ کرے ۔ چوکیدار اوردفعہ دار مل کر گاؤں میں نظم ونسق کی برقراری میں مد کرتے ہیں اور خفیہ جانکاری اکٹھاکرکے پولیس دستوں کے حوالے کرتے ہیں۔
دی ٹیلی گراف سے بات کرتے ہوئے صدرجھارکھنڈ راجیہ دفعداد چوکیدار پنچایت کرشنا دیال سنگھ نے کہاکہ’’ جب وزیراعظم خود کو چوکیدار کہتے ہیں اور بعد میں میں بھی چوکیدار مہم کی شروعات کرتے ہیں ‘ ہمیں اس بات پر فخر محسوس ہوتا ہے کہ انتظامیہ کی لاپرواہیوں کا شکا رہمارے اس طبقے پر کسی نے توجہہ مرکوز کی۔
مگر سچائی یہ ہے کہ ہماری تنخواہیں ہمیشہ تاخیر سے ادا کی گئی ۔ ہمیشہ ہمیں کیوں نظر انداز کیاجاتاہے؟میں جاننا چاہتاہوں کہ چیف منسٹر راگھوبر داس اور چیف سکریٹری سدھیر ترپاٹھی کی تنخواہیں کبھی ایک دن بھی تاخیر سے ادا کی گئی ہیں‘‘۔
ایسے وقت میں یہ احتجاج کیاجارہا ہے جب بی جے پی لیڈرس بشمول جھارکھنڈ چیف منسٹر راگھو بھر داس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ’ چوکیدار ‘ شامل کرلیا ہے جو ہیش ٹیگ میں بھی چوکیدار مہم کا حصہ ہے۔
مارچ16کے روز اس مہم کی شروعات پارٹی نے کی تھا اپوزیشن پارٹیوں کو جو اب دیاجاسکے جو وزیراعظم نریندر مودی کو چوکیدار کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں