کلکتہ۔ اتوار کے روز بنگال میں رام نومی کے جشن میں اس وقت ایک فرد کی موت واقعہ ہوگئی جب سیاست دانوں بھگوان رام سے عقیدت میں سبقت لے جانے کی کوشش کررہے تھے۔ اتوار کے روز پرلیا کہ بھرسا گاؤں میں ایک نہر کے قریب آرام کررہے 55سالہ شیخ شاہجہاں ہجوم کے حملے میں ماردئے گئے۔ اے ڈی جی ( لاء اینڈارڈر)انوج شرما نے کہاکہ ڈی ایس پی( ہیڈکوارٹر)سبراتا کمار پال مداخلت کے دوران بری طرح زخمی ہوگئے۔
پال اور ان کا سکیورٹی گارڈ کی حالت تشویش ناک ہے‘ انہیں علاج کے لئے کلکتہ لایاگیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ گھنٹوں قبل رام نومی جلوس پر ہوئے حملے کے ردعمل میں یہ حملہ کیاگیاتھا۔ ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ’’ یہاں پر گاؤں میں اجازت کے بعد جلوس نکالاگیاتھا۔ مگر جس راستے پر انہیں اجازت دی گئی تھی اس سے ہٹ کر جلوس نکالا گیاتھا‘‘۔
جب کچھ نامعلوم لوگوں نے گاڑیوں کو آگ لگانا شروع کردیا ‘ دوگروپوں کے درمیان میں تصادم ہوا اور 17لوگوں کو تحویل میں لے لیاگیا۔شمالی پارگااناس 24میں جاگادال پولیس اؤٹ پوسٹ میں تھوڑ پھوڑ کی گئی جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے۔ دوسرا واقعہ ہولی چنسورا میں پیش آیا۔
ترنمول کانگریس نے پوری طرح ’’بھگوا‘‘ شو پر اپنا قبضہ جمالیا۔ عوام میں ہتھیار لے جانے کی پابندی کے باوجود کئی مصلح ریالیاں سنگھ سے منسلک تنظیموں نے نکالی‘ بیربوم‘ مغربی مدنا پور‘ ہواڑہ‘ اور کلکتہ کے بہت سارے علاقوں میں اس طرح کی ریالیاں نکالی گئی۔
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش بھی ہاتھوں میں تلوار تھامے تھے ‘ لاکٹ چٹرجی کے ہاتھوں میں ہتھیار تھاجبکہ بی جے پی کے قومی سکریٹری راہول سنہا بھی چمکتے ہتھیار کا مظاہرہ کیا۔ بی جے پی کے مکل رائے نے کہاکہ’’ ہتھیار کچھ نہیں ہے سوائے ایک نشان کے۔
ریالی میں لڑائی کے لئے کسی نے ہتھیار نہیں تھاما ہے۔ ترنمول کانگریس رام نومی مصلح ریالی کے ذریعہ تنازع پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے‘‘
You must be logged in to post a comment.