کچھ ماہ قبل وی ایچ پی کے لوگوں کے ایک گروپنے مغربی حصہ میں لگائی گئی نئی اسٹیل کے گیٹ کویہ کہتے ہوئے توڑ دیاتھا کہ قدیم سدیشوار مہادیو مندر کے راستے پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔
اگرہ۔ عظیم تعمیری شاہکار کے احاطے میں نماز کی ادائی پر پید ا ہوئے تنازعہ کے پیش نظر تاج محل کے پاس تین عورتوں کی جانب سے پوجا کرنے کا ایک متنازعہ ویڈیو کے بعد ہجوم پر قابو پانے کے لئے انتظامیہ کو کلچرل منسٹری کے معلنہ اقدامات کی تکمیل میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
کچھ ماہ قبل وی ایچ پی کے لوگوں کے ایک گروپنے مغربی حصہ میں لگائی گئی نئی اسٹیل کے گیٹ کویہ کہتے ہوئے توڑ دیاتھا کہ قدیم سدیشوار مہادیو مندر کے راستے پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔
سپریڈنٹ آرکیالوجسٹ اے ایس ائی اگرہ سرکل وسنت ساورنکر نے وی ایچ پی کو مندر جانے کے لئے ایک متبادل راستہ بھی تجویز کیاتھا مگر انہوں نے ’’ تنگ راستے ‘‘ کا حوالہ دے کر اس کو مسترد کردیا۔ساورنکر نے کہاکہ ’’ مندر کا راستہ روکے بغیر ‘ جو تاج اور داخلہ کی گیٹ کے درمیان کا راستہ ہے‘ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کئے بغیر مندر کو جانے کا آسان راستے نکالا گیاہے‘‘ اور مزید کہاکہ اس کا حل بہت جلد نکلے گا ۔
انہوں نے کہاکہ ’’ موسم سرما میں آنے والے دنوں کے دوران غیرمعمولی ہجوم امڈ پڑے گا‘‘۔ پچھلے سال ڈسمبر میں ہوئی بھگدڑ جس میں پانچ لوگ زخمی ہونے کے بعد کلچرل منسٹری نے ہجوم پر قابو پانے کے لئے کچھ اقدامات اٹھانے کا اعلان کیاہے۔ جس میں تین گھنٹوں تک تاج محل کا دورہ اور یومیہ چالیس ہزار لوگوں کا داخلہ مقرر کیاگیا۔غیر ضروری مداخلت کی وجہہ سے تین کروڑ روپئے کا پراجکٹ تعطل کاشکار ہوگیاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ایس ائی چاہتی ہے کہ کلچرل منسٹر مہیش شرما اس معاملے میں مداخلت کریں۔وہیں اے ایس ائی نے تاج میں پوجا کرنے پر پولیس میں ایک شکایت درج کرائی ہے‘پولیس کا کہنا ہے کہ فوری طور پر کامیابی اس لئے نہیں مل رہی ہے کیونکہ ویڈیو میں دیکھائی دینے والی عورتوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
ونود کمار ایس ایچ او تاج گنج پولیس اسٹیشن نے مزیدکہاکہ ’’ یہاں تک کہ اگر ان کی شناخت کربھی لی جاتی ہے تو جس طرح کی شکایت کی گئی ہے اس کے مطابق وہ صرف معمولی جرمانہ کے بعد چھوڑ دئے جائیں گے‘‘۔
اس کے برخلاف ساورنکر نے کہاکہ شکایت قوانین کی خلاف ورزی پر کی گئی ہے’’ جو تعمیری شاہکار میں نئے مذہبی رسومات انجام دینے سے منع کرتا ہے‘‘جس پر پانچ سو روپئے کا جرمانہ عائد کیاجاتا ہے ‘ پولیس کو چاہئے کہ مذہبی جذبات بھڑکانے کے تحت ائی پی سی کے دفعات درج کریں۔
حالیہ دنوں میں تبدیل کئے گئے قوانین کے مطابق تاج محل کی مسجد میں سوائے جمعہ کی نماز کے عام دنو ں میں پانچ وقت کی نماز پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے