تاج محل کے عدم تحفظ پر سپریم کورٹ مرکزی اور ریاستی حکومت پر غضب ناک

نئی دہلی: تاج محل کے تحفظ میں لاپرواہی پر عدالت عظمیٰ نے یوگی او رمرکزی حکومت کی سرزنش کی ہے۔سپریم کورٹ نے تاج محل ٹریپوجیم زون کو حکم دیا ہے کہ وہ کورٹ میں حاضر ہو اور سپریم کورٹ کو اس سے متعلق پوری جانکاری دیں ۔سپریمکورٹ نے اتر پردیش حکومت سے پوچھا کہ تاج محل کے آس پاس انڈسٹریز کوبڑھانے کی اجازت کیو ں دی گئی ؟

عدالت عظمیٰ نے پیرس کے ایفل ٹاور کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یوپی حکومت وہاں سے سیکھے کہ تاریخی عمارتوں کو کیسے دیکھ بھال کیاجاتا ہے ۔کورٹ نے تلخ لہجہ میں کہا کہ مغل دور کی اس تاریخی عمارتوں کے تحفظ کو لے کر کوئی امید نظر نہیں آتی ہے ۔سپریم کورٹ نے اس بات پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا کہ اترپردیش کی حکومت تاج محل کی حفاظت اوراس کے تحفظ کو لے کر ویژن ڈاکو منٹ سامنے رکھنے میں ناکام رہی ہے ۔سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ اس اہم یادگار کے تحفظ کو لے کر کیا اقدامات کئے گئے ہیں اورکس طرح کی کارروائی کی ضرورت ہے ، اس بارے میں وہ تفصیلی رپورٹ پیش کریں ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ۳۱؍ جولائی سے اس معاملہ پر روزانہ سماعت کی جائے گی ۔

سپریمکورٹ کے جج نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمارے ملک کا تاج محل پیرس کے ایفل ٹاور سے بھی زیادہ خوبصورت ہے ۔اور یہ بیرونی کرنسی کے ذخائر میں اضافہ کرسکتے ہیں۔جج نے مزید کہا کہ ۸؍ کروڑ لوگ ایفل ٹاور دیکھنے آتے ہیں جو ایک ٹی وی ٹاور کی طرح نظر آتا ہے ۔لیکن ہماراتاج محل اس سے کہیں زیادہ خوبصورت ہے ۔مرکزی حکومت پر سخت رد عمل کا اظہا ر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ کیا آپ اندازہ ہے کہ آپ کی لاپرواہی سے ملک کو کتنا بڑا نقصان ہورہا ہے ۔