تاج محل کوہندوستان کی پہچان کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا: یوگی ادتیہ ناتھ

اگرہ:ایک تاریخی عمارت جس کو دنیا نے زمین کا عجوبہ قراردیا ہے۔ ایک شاہکار جو صدیوں سے ہندوستان کی نمائندگی کررہا ہے۔ ایک تاریخ جو کبھی فراموش نہیں کی جاسکتی اور اس سے بڑھ کر ایک تاریخی عمارت کوٹورسٹ انڈسٹری کے ذریعہ حکومت کے خزانے میں دولت جمع کرنے کاذریعہ بھی ہے۔ تاہم چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ نے ان تمام حقائق کو مسترد کرتے ہوئے اپنے حالیہ بیان میں یہ کہاکہ تاج محل کو ہندوستان کی پہچان کے طور پر تسلیم نہیں کیاجاسکتا۔

چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے اس بیان نے بہت ساری قیاس ارائیو ں کو جگہ دی ہے جیسے کہ کیا وہ اب تاج محل اور اس کے مقام کو گلوبل نقشہ میں دیکھنا نہیں چاہتے۔انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے چیرمن بھارتیہ مسلم ویکاس پریشد سمیع اغائی نے کہاکہ’’ یوگی کو اپنے حد سے باہر کی چیزوں میں غیر ضروری مداخلت کے بجائے ریاست کے نظم ونسق کو بہتر بنانے میں زیادہ توجہہ مرکوز کرنا چاہئے‘‘۔انہوں نے کہاکہ یوگی سیاست میں ابھی نئے ہیں اور انہیں کوئی حق نہیں ہے کہ ہندوستانی شاہکاروں کوہندو اور مسلمانوں میں تقسیم کریں‘ یہی وجہہ ہے کہ وہ تاج محل کو ہندوستان کی شناخت تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں۔آغائی نے کہاکہ یوگی ادتیہ ناتھ نے تاج محل کی اہمیت کو زمینی سطح پر اسلئے مسترد کررہے ہیں کیونکہ اس کی تعمیر مغل حکمرانوں نے کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تاج محل ہندوستانی ثقافت کا اہم حصہ ہے جس کو مغل حکمرانوں نے تعمیر کیا ہے۔ا

نہوں نے مزیدکہاکہ یوگی جیسے لوگوں کو ہرٹیج لفظ کے ساتھ کھلواڑ کا حق نہیں ہے۔دوسری جانب سے اگرہ ٹورسٹ ویلیفر چیمبر سکریٹری وشال شرمانے چیف منسٹر کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ چیف منسٹر کا بیان صاف طور پر واضح کرتا ہے کہ تاج محل اس لئے کیونکہ اس کی تعمیر مغل حکمرانوں نے کی ہے‘ یوگی جی صحیح ہیں کیونکہ صرف تاج محل ہی ہندوستان نہیں ہے اس ملک میں بہت سارے شاہکار مغلوں سے قبل کے بھی ہیں‘ تاہم اس کا مطلب یہ تو نہیں ہے کہ گلوبل ٹورسٹ نقشے میں سے تاج محل کے مقام کو ہٹادیا جائے گا‘‘۔شرما نے مزیدکہاکہ ’’ ہر ایک وی ائی پی جو باہر سے ہندوستا ن آتا ہے وہ ایک بار تاج محل ضرور پہنچاتا ہے۔ سابق امریکی صدر ‘ جس نے دنیا کو دو الگ نظریہ کے لوگوں میں بانٹ دیا ہے۔

ایک وہ جو تاج محل کا مشاہدہ کیا اور ایک وہ جنھوں نے تاج محل کا اب تک مشاہدہ نہیں کیاہے۔مغل حکمرانوں کے دور میں تعمیرتاج محل عظیم ہندوستانی ثقافت سے اونچا نہیں ہوسکتا۔سماجی کارکن ضیاء الدین نے کہاکہ ’’ یویی چیف منسٹر کو فخر کرنا چاہئے کہ وہ ایک ایسے ریاست کے چیف منسٹر ہیں جہاں پر تاج محل موجود ہے‘ بجائے اس کے چیف منسٹر اس عظیم شاہکار کو ہندواور مسلمانوں میں بانٹنے کاکام کررہے ہیں‘ جو ایک باوقار عہدے پر فائز شخص کے منھ سے زیب نہیں دیتا۔ تاج محل کی اہمیت کو مسترد کرتے ہوئے یوگی ادتیہ ناتھ ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کردیا کہ بی جے پی فرقہ پرستی کا ہے جو ہمیشہ پردے کے پیچھے سے جاری ہے جبکہ سامنے سیکولر چہروں کو پیش کرنا ڈھونگ کیاجاتا ہے‘‘