بی جے پی لیڈرس کو گرفتار کرنے والی خاتون پولیس اہلکار کا تبادلہ

لکھنو:بی جے پی لیڈروں کے خلاف کھڑے ہونے والی اترپردیش کی خاتون پولیس اہلکار شارستہ ٹھاکر جنھوں نے پانچ کوگرفتار کرکے ضلع بلند شہرکی جیل میں ڈال دیاتھا کا ہفتہ کے روز بھاریچ تبادلہ کردیاگیا ہے۔

ٹھاکر جس کا تعلق سیانہ سرکل سے ہے پچھلے ماہ اس وقت سرخیوں میںآگئی تھی جب ان بی جے پی قائدین کے خلاف آواز اٹھانے والا ان کا ایک ویڈیو وائیرل ہوا تھا۔ٹھاکر کو یوپی حکومت میں بڑی تبدیلی کے طور پر دیگر 150پولیس افسروں کے ساتھ ٹرانسفر کیاگیا ہے۔

مس ٹھاکر نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ میں یہ نہیں کہہ سکتی کہ میرا عام طور کی طرح تبادلہ ہوا ہے یا پھر سیاسی طورسے ‘ مگر یہ حقیقت ہے کہ میرے دیگر ساتھیوں کابھی تبادلہ کیاگیا ہے‘‘۔

ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق مکیش بھردواج پارٹی سٹی پریسڈنٹ نے کہاکہ یہ اقدام ’’ پارٹی کارکنوں کے وقار کو اونچا کرنے کے لئے ‘‘ اٹھایاگیا ہے۔

مذکورہ افیسر نے بی جے پی ورکرس پر ’’ غنڈے گردی ‘‘ کا بھی الزام لگایاتھا۔مس ٹھاکر نے کہا تھا کہ ’’ تم لو گ مہربانی کرکے جاؤ او رچیف منسٹر سے تحریرمیں لیکر آؤ کے پولیس کوگاڑیو ں کی تلاشی لینے کا کوئی حق نہیں ہے ‘‘ ۔

ویڈیو میں ٹھاکر یہ بھی کہتی سنائی دے رہی ہیں کہ ’’ ہم رات کو اپنا پریوار چھوڑ کر ڈیوٹی کرتے ہیں‘ مزے لینے کے لئے نہیں‘‘

https://www.youtube.com/watch?v=F5Vh7U9402c